یوپی کی اس پولنگ افسر کے سامنے بالی ووڈ کی حسینائیں بھی فلاپ

لکھنو:12(ایجنسیز)لوک سبھا انتخابات 2019 کے چھٹے مرحلے میں اتوار کو ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ اس مرحلے میں راہل گاندھی ، سونیا گاندھی سمیت ملک کے بڑے لیڈروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ اس درمیان سوشل میڈیا پر اترپردیش کی ایک ووٹنگ افسر کی تصویر وائرل ہورہی ہیں۔لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے کے بعد سوشل میڈیا پر پیلی ساڑی پہنی ایک افسر کی تصویروںکو لوگ کافی شیئر کررہے ہیں۔ شیئر کرتے وقت کوئی ان کی خوبصورتی کی تعریف کررہا ہے تو کوئی ایسا کرنے والوں کی تنقید کررہا ہے ، لیکن بحث سبھی کررہے ہیں۔ لوگوں نے ان کا ٹک ٹاک اکاونٹ بھی ڈھونڈ نکالا ہے۔ ٹک ٹاک سے آئے ان کے کئی ویڈیو بھی اب سوشل میڈیا کے دیگر پلیٹ فارموں پر وائرل ہورہے ہیں۔

pithasin-adhikari-8ithasine-adhikari-cover (1)pithasin-adhikari-6

زیادہ تر ویڈیو میں وہ ڈانس کرتی نظر آرہی ہیں۔ ٹک ٹاک سے آئے ان کے کئی ویڈیو بھی اب سوشل میڈیا کے دیگر پلیٹ فارموں پر وائرل ہورہے ہیں۔ زیادہ تر ویڈیو میں وہ ڈانس کرتی نظر آرہی ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ عام افسر سے الگ ہیں۔ کئی لوگوں نے تبصرے کرکے ان کے لباس کے بارے میں کئی طرح کے کمنٹس کئے ہیں ، لیکن وہ کون ہیں ، کہاں رہتی ہیں ، یہ کافی کم لوگوں کو ہی معلوم ہے۔ پولنگ بوتھ سے اپنا ویڈیو ٹک ٹاک پر ڈالنے کے بعد کئی لوگوں نے ان کی تلاش کی۔ انہوں نے پولنگ بوتھ کے اندر کام کے دوران اپنے کچھ ویڈیو ٹک ٹاک پر ڈالے ہیں۔ اس سے وہ لوگوں کے نشانے پر بھی آگئیں۔ پولنگ بوتھ سے ریکارڈ کئے گئے اپنے ویڈیو میں وہ پولنگ بوتھ کی فائلوں کو ہلکے انداز میں ہنسی مذاق کرتے ہوئے جانچ رہی ہیں۔ اس کی لوگوں نے جم کر تنقید کی ، تب انہوں نے سامنے آکر ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیا۔ اپنے انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ میرا نام رینا دیویدی ہے ، میں دیوریا کی رہنے والی ہوں ، ابھی لکھنو میں رہتی ہوں ، وہاں میں پی ڈبلیو ڈی دفتر میں کام کررہی ہوں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی تصویریں کہاں سے وائرل ہونی شروع ہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس دن میری ڈیوٹی ووٹنگ افسر کے طور پر نرگرام حلقہ 173 موہن لال گنج میں لگی تھی۔ اس وقت ای وی ایم کے ساتھ میری کچھ تصویریں وائرل ہورہی ہیں ، دراصل اس وقت میں اپنے ووٹنگ سینٹر پر جارہی تھی ، تبھی کچھ فوٹو گرافرس نے میری تصویریں کھینچ لیں۔ لیکن چونکانے والی بات یہ ہے کہ وہ جہاں ووٹنگ افسر بنی تھیں ، وہاں ووٹنگ فیصد گزشتہ الیکشن کے مقابلہ میں کافی زیادہ ہوا۔ اس کو لےکر بھی سوال پوچھا گیا تھا۔ لیکن چونکانے والی بات یہ ہے کہ وہ جہاں ووٹنگ افسر بنی تھیں ، وہاں ووٹنگ فیصد گزشتہ الیکشن کے مقابلہ میں کافی زیادہ ہوا۔
pithasin-adhikari-13pithasin-adhikari-17ithasine-adhikari-34ithasine-adhikari-cover اس کو لےکر بھی سوال پوچھا گیا تھا۔ اس کے سوال میں رینا نے بتایا کہ اس کے پیچھے وہاں کے لوگوں میں ووٹنگ کے تئیں بیداری تھی۔ اسی وجہ سے وہاں ووٹوں کی تعداد بڑھی۔ اس کے سوال میں رینا نے بتایا کہ اس کے پیچھے وہاں کے لوگوں میں ووٹنگ کے تئیں بیداری تھی۔ اسی وجہ سے وہاں ووٹوں کی تعداد بڑھی۔ فوٹو گرافر تشار رائے بتاتے ہیں کہ اصل میں یہ پانچ اپریل کی بات ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نے رینا کو ای وی ایم لے کر جاتے ہوئے دیکھا تو میں ان کے پاس گیا اور میں نے ان سے اپیل کی کہ مجھے ای وی ایم کے ساتھ کچھ اچھی تصویروں کی ضرورت ہے ، کیا میں آپ کی تصویریں نکال سکتا ہوں۔ فوٹوگرافر کے مطابق اس درخواست پر رینا نے اپنے پی ڈبلیو ڈی میں کام کرنے کے بارے میں بتایا۔ میں نے ان کو کہا کہ ان تصویروں کو کسی غلط طریقہ کی معلومات کیلئے استعمال نہیں کیا جائے گا ، تب انہوں نے فوٹو کھینچنے کی اجازت دی۔ حالانکہ رینا سے جب پولنگ بوتھ کے اندر کا ویڈیو ٹک ٹاک پر ڈالنے کی بات پوچھی گئی تو انہوں نے کوئی سیدھا جواب نہیں دیا۔خیال رہے کہ رینا سوشل میڈیا پر پہلے بھی کافی سرخیوں میں رہ چکی ہیں۔ وہ اکثر و بیشتر اپنی تصویریں اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر ڈالتی رہتی ہیں۔ رینا کو ڈانس کرنا کافی پسند ہے۔ وہ فی الحال جونیئر اسسٹنٹ کے عہدہ پر کام کررہی ہے۔

Leave a comment