شکاری پور میں پری پرائمری اساتذہ کا ایک روزہ تربیتی اجلاس

????????????????????????????????????

بیدر۔29؍ستمبر۔(محمدامین نوازبیدر)۔ گلشن زبیدہ شکاری پور شیموگہ ،کرناٹک میں ایک روزہ پری پرائمری اساتذہ کا تربیتی اجلاس منعقد کیا گیا۔ اس جلسہ کی صدارت کے فرائض حافظؔ کرناٹکی نے اداکئے، جب کہ اس جلسہ کا افتتاح ریاست کرناٹک کے مشہور و معروف نعت گو شاعر اور کرناٹک اردو اکادمی کے چیرمین جناب مبین منور نے کیا۔ اس موقع سے الحاج مبین منور صدر کرناٹک اردو اکادمی نے حافظؔ کرناٹکی کے تازہ ترین نعتیہ مجموعہ’’ آئینہ جمال‘‘ کا بھی اجرا کیا۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے جناب محمد ضیاء اللہ صدر فیڈریشن آف کرناٹکا مسلم آرگنائزیشن نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی، دوسرے مہمانان گرامی میں مشہور شاعر وادیب جناب شمیم راز اور فیڈریشن آف کرناٹکا مسلم آرگنائزیشن کے نائب صدر عبدالسمیع اللہ اور سکریٹری مجیب اللہ شریف شریک مجلس تھے۔ اس پروگرام کا انعقاد فیڈریشن آف کرناٹکا مسلم آرگنائزیش اور کرناٹکا اردو چلڈرنس اکادمی نے مشترکہ طور پر پروگرام کا آغاز حسب روایت قرأت اور حمد و نعت سے ہوا۔ جناب مبین منور صدر کرناٹک اردو اکادمی کا کرناٹکا اردو چلڈنس اکادمی کی طرف سے اعزاز کیا گیا۔ اور ان کی خدمت میں شال، مومنٹو، ہار اور اعترافیہ پیش کیا گیا۔ اس اعترافیہ کو اس جلسہ میں پڑھ کر سنایا گیا۔صدر جلسہ ڈاکٹر حافظ کرناٹکی نے اردو زبان و ادب کے فروغ اور ادب اطفال کی ترقی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پری پرائمری سطح پر بچوں کو اردو کی تعلیم ادب اطفال کی چاشنی اور معصومیت کے ساتھ ہی دی جاسکتی ہے۔ اس طرح بچے اپنی زبان کی مٹھاس سے واقف ہوجائیں گے اور وہ کسی بھی قسم کی اکتاہٹ کا شکار ہوئے بغیر تعلیم میں دلچسپی لینے کے قابل بن سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اردو زبان کو بچانے کے لیے اور اردو اسکولوں کے وقارکو قائم رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ پری پرائمری اسکول کے اساتذہ بچوں کی نفسیات سے اچھی طرح واقف ہوں۔ زبان کے حسن اور اس کی نزاکت کو سمجھتے ہوں اور بچوں کے مزاج کے مطابق ان کو پڑھانے کا ہنر جانتے ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم تمام لوگوں کو مل جل کر اپنی زبان، ادب اور ثقافت کی ترقی کے لیے کام کرنا چاہیے، اگر ہم سبھی لوگ انجمنیں، جماعتیں ا ور گروپس آپس میں اشتراک عمل کے ساتھ کام کریں گے تو یقیناًہم ایک بہترماحول پیدا کرنے میں کامیاب ہوں گے۔جناب مبین منورنے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ اس طرح کے تربیتی جلسے کی بیش از بیش ضرورت ہے۔ اگر ہم لوگ اسی طرح مل بیٹھ کر زبان و ادب کے فروغ کے بارے میں غور و فکر کریں گے اور اساتذہ کو نئی نئی تعلیمی اور تربیتی راہوں سے آگاہ کریں گے تو یقیناًاس سے اردو کا مستقبل روشن ہوگا۔ انہوں نے کرناٹکا اردو چلڈرنس اکادمی کے اعزاز کے لیے اپنے تشکر کا اظہار کیا اور کہا کہ پری پرائمری اسکول کے اساتذہ کا جوتعاون کرناٹک اردو اکادمی کرتی رہی ہے وہ جاری رکھے گی۔صدر کرناٹک اردو اکادمی جناب مبین منور نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اللہ نے مجھے اردو زبان و ادب کی خدمت کا جو موقع عنایت کیا ہے میں اس کا پورا فائدہ اٹھاؤں گا۔ اور اپنی تمام تر صلاحیتیں لگا کر اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے کام کروں گا۔ اور اس بات کی بھی کوشش کروں گا کہ اکادمی ریاست کے ہر ضلع اور اور علاقے تک پہنچے تا کہ پوری ریاست میں اردو زبان سے محبت کا جذبہ پیدا ہو، انہوں نے کہا کہ حافظ کرناٹکی صاحب سابق صدر کرناٹک اردو اکادمی کے کاموں اور کارناموں نے اکادمی کو پہچان بخشی تھی میں اسے پھر سے بحال کرنے کی کوشش کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ حافظ کرناٹکی کی ادب اطفال میں جو خدمات ہیں وہ بے مثال ہیں۔ آج ان کے ادارہ کے دیکھنے اور یہاں کے بچے اور بچیوں کے ادبی ذوق اور ہنر مندی کا مشاہدہ کرنے سے معلوم ہوا کہ انہوں نے زبان و ادب کو کس طرح زندہ و تابندہ رکھا ہے۔جناب مبین منور صدر کرناٹک اردو اکادمی بنگلورنے اعلان کیا کہ ان شاء اللہ امسال کرناٹک اردو اکادمی کی طرف سے شکاری پور، ضلع شیموگہ ،کرناٹک میں بچوں کے ادب پر ایک قومی سیمنار منعقد کیا جائے گا جس میں ملک بھر کے ادب اطفال پر تحقیقی ، تنقیدی اور تخلیقی کام کرنے والوں کو بلایا جائے گا۔جناب محمد ضیاء اللہ صدر فیڈریشن آف کرناٹکا مسلم آرگنائزیشن نے پری پرائمری اسکول کے قیام کے پس منظر پر روشنی ڈالی، اور کہا کہ انہوں نے کس جذبے اور کس محنت سے پری پرائمری اسکول کا ڈول ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد اپنی مادری زبان کا تحفظ اس کا فروغ اور بچوں میں مادری زبان سے محبت پیدا کرنا ہے اور اس کے لیے جس قسم کی تربیت بھی اہم ہوسکتی ہے اس سے اساتذہ کو آراستہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کرناٹک اردو اکادمی کی ہی دین ہے کہ پری پرائمری اسکول آج کامیابی کے ساتھ چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرحومہ ڈاکٹر فوزیہ چودھری نے پری پرائمری اسکول کے تعاون کے لیے اکیڈمی سے ایک معقول رقم منظورکی تھی جو برابر مل رہی تھی۔ ادھر کچھ دنوں سے پری پرائمری اسکول کے اساتذہ کی تنخواہ رکی ہوئی ہے۔ مگر مجھے یقین ہے کہ مبین منور ہمارا دل کھول کر تعاون کریں گے۔ اور اپنی نظرعنایت ہم پر کریں گے اور پری پرائمری اسکول کے اس نظام کو نئی زندگی سے ہمکنار کریں گے۔جلسہ کی غرض و غایت پر روشنی ڈالتے ہوئے آفاق عالم صدیقی نے کہا کہ رسماً نہیں عملاً حافظ کرناٹکی اپنے آپ میں ایک انجمن اور تحریک ہیں۔ انہیں جب معلوم ہوا کہ فیڈریشن آف کرناٹکا مسلم آرگنائزیشن اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے دل و جان سے کام کررہی ہے اور اس فیڈریشن کے ذمہ داردن رات اردو زبان کے فروغ اور اردو اسکولوں کی شادابی کے کاموں میں لگے ہیں تو اپنی باہیں پھیلا دیں اور انہیں گلے سے لگا لیا۔ یوں بھی کرناٹکا اردو چلڈرنس اکیڈمی کا مشن ادب اطفال اور بچوں کی تعلیم کی تکمیل ہے۔ چنانچہ اس اکیڈمی نے اپنے بینر تلے فروغ اردو کے لیے کام کرنے والے فیڈریشن آف کرناٹکا کے محبان گرامی کو جمع کرکے ایک نئی منزل کا خواب دیکھنے کا حوصلہ بخشا۔اس موقع سے اور بھی کئی ماہرین، اساتذہ اور دیگر اہل علم نے خطاب کیا، اخیر میں گلشن زبیدہ کے بچوں نے اپنے ادبی و ثقافتی پروگرام سے سامعین و ناظرین کو حیران کردیا۔ وہ جس انداز سے بیت بازی کا مظاہرہ کررہے تھے اور پرائمری وہائی اسکول کے بچے اور بچیاں جس خود اعتمادی سے مشاعرے پڑھ رہی تھیں اسے دیکھ کر صاف محسوس ہوتا تھا کہ ان پربہت محنت کی گئی ہے۔ ***

Leave a comment