سارے ہندووں کو مروانا پڑے تو۔۔۔۔کیجریوال

نئی دہلی ،30ستمبر(پی ایس آئی)یوپی کی راجدھانی لکھنو¿ میں ہوئے وویک تیواری قتل نے سیاسی اختلاف چھیڑ دیا ہے. دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دیتے ہوئے بی جے پی پر حملہ بولا ہے. کیجریوال نے ٹویٹ کر کہا کہ اقتدار حاصل کرنے کے لئے اگر انہیں سارے ہندوو¿ں کا قتل کرنا پڑے تو یہ دو منٹ نہیں سوچیں گے. اروند کیجریوال نے اپنی ٹویٹس میں لکھا، وویک تیواری تو ہندو تھا؟ پھر اس کو انہوں نے کیوں مارا؟ بی جے پی کے لیڈر پورے ملک میں ہندو لڑکیوں کا ریپ کرتے گھومتے ہیں؟ آپ کی آنکھوں سے پردہ ہٹاے. بی جے پی ہندوو¿ں کے دوستانہ نہیں ہے. اقتدار حاصل کرنے کے لئے اگر انہیں سارے ہندوو¿ں کا قتل کرنا پڑے تو یہ دو منٹ نہیں سوچیں گے. کیجریوال کے حملے کا دہلی بی جے پی صدر منوج تیواری نے جواب دیا ہے. منوج تیواری نے ٹوئٹر پر لکھا، عاپ کارکن دیکھ لو اوچھی سوچ اروند کیجریوال کی جس کومپرومایذ کر لو بولنے پر سونی کی موت، سنتوش کوہلی کی ماتا جی قصوروار کےجریول کو سزا دلانے کے لئے لڑائی رہی ہیں. وویک تیواری کا قتل ہوا ہے، قصوروار کو سزا ملے گی. ہم اس کے خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں. یوپی پولیس کی گولی کا شکار بنے ایپل کمپنی کے ایریا منیجر وویک تیواری کا لکھنو¿ میں آخری رسومات کی جائے گی. یوپی حکومت نے وویک تیواری کے خاندان کو 25 لاکھ روپے معاوضہ اور نوکری دینے کا اعلان کیا ہے، ساتھ ہی کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو سی بی آئی جانچ بھی کروائیں گے. وہیں اس پورے واقعے سے وویک تیواری کی بیٹی حکومت سے بہت ناراض ہیں، ان کا کہنا ہے کہ جو حکومت تحفظ نہیں دے سکتی وہ حکومت کس کام کی؟ وویک کی بیوی کلپنا نے کہا، میری رات میں ڈیڑھ بجے ان سے بات ہوئی تھی. کل ایپل فون کی لانچنگ تھی. وہ لیٹ ہو گئے تھے. ثناءکو ڈراپ کرنے گئے تھے. پونے تین بجے میں نے فون کیا تو کسی نے کہا کہ حادثہ ہوا ہے آپ لوہیا پہنچو. انہوں نے کہا، ڈاکٹروں نے ایکسیڈنٹ کی بات کہی تھی، گولی کی بات نہیں بتائی تھی. میں ایکسیڈنٹ والی جگہ پر گئی، گاڑی پر گولی کے نشانات تھے. اگر انہوں نے گاڑی نہیں روکی تھی تو کون سا کرائم کیا تھا کہ فائرنگ کی، مجھے یوگی جی سے جواب چاہئے.کلپنا نے کہا، یوگی جی نے کون سا قانون پاس کر رکھا ہے، کون سا لائ اینڈ آرڈر بنا رکھا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ وہ قابل اعتراض حالت میں تھے. میں یہ کہتی ہوں کہ وہ ہمارا باہمی معاملہ ہے. پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی چڑھانے لگے، بھاگے تو ایکسیڈنٹ ہو گیا. معاملہ کچھ بھی تھا لیکن گولی چلانے کا حق کس نے دیا.

Leave a comment