عرس مفتی اعظم کی مقدس ساعتوں میں جانشین حضور تاج الشریعہ نے اجرا فرمایا
بریلی شریف:8اکتوبر(راست) محبت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم میں سرشاری کا مبارک ذوق خانوادہ¿ اعلیٰ حضرت کو ورثے میں ملا۔ یہی وجہ ہے کہ حضور تاج الشریعہ رحمة اللہ علیہ کی ذات سے جہاں دینی، اعتقادی، روحانی، علمی برکتیں سارے جہان میں عام ہوئیں وہیں محبت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سوغات بھی خوب تقسیم ہوئی۔ آپ سے وابستگی نے کثیر قلوب میں عشقِ رسول کی روح پھونک دی۔جس طرح تصانیف و تحقیقاتِ تاج الشریعہ کا معیار بہت بلند و عظیم ہے؛ اسی طرح نعت نگاری میں بھی شعر و سخن کے مقامِ عظمت پر نغماتِ اختر کی خوش بو پھیلی ہوئی ہے۔ آپ کے نعتیہ اشعار میں رضا و حامد و نوری کی شعری وراثت خوب جھلکتی ہے۔ سوزدروں اور ادبی کیف و سرور ہر ہر مصرعے سے عیاں ہے۔” سفینہ¿ بخشش“ کی ادبی شان و شعری آن بان نے اہلِ زباں کو متاثر کیا ہی؛ عربی شعر گوئی کا اعتراف علما و ادباے عرب بھی کرتے ہیں۔ اس طرح کا تبصرہ جانشین حضور تاج الشریعہ مفتی محمد عسجد رضا خان قادری مدظلہ العالی(منتظم جامعة الرضا بریلی شریف،قومی صدر جماعت رضائے مصطفی) نے حضور تاج الشریعہ کے مجموعہ کلام ”سفینہ¿ بخشش“ کے اجرا پر کیا۔ سفینہ¿ بخشش کی اشاعت خلیفہ¿ تاج الشریعہ مفتی عاشق حسین رضوی کی تحریک پر نوری مشن مالیگاو¿ں نے کی ہے۔ جس کا اجرا عرسِ نوری کی مقدس ساعتوں میں بارگاہِ حضور تاج الشریعہ میں ہوا۔ جانشین حضور تاج الشریعہ نے اس موقع پر گھروں میں محبت رسول کی فضا آراستہ کرنے میں فروغ نعت کے لیے ماحول سازی کی نصیحت کی۔ ”سفینہ¿ بخشش“ میں حضور تاج الشریعہ کی نعتوں کا پُر کیف جہان آباد ہے۔مناقب کی بہاریں بھی ہیں۔ اردو کے ساتھ ہی عربی کلام بھی شاملِ اشاعت کیے گئے ہیں۔محفل اجرا میں علما و مشائخ کی خدمت میں ”سفینہ¿ بخشش“ پیش کی گئی۔ ایسی رپورٹ نوری مشن مالیگاو¿ں کے توسط سے جاری کی گئی۔