
۔سعیدپٹیل جلگاؤں
کسی بھی حکومت کی ذمداری ہوتی ہےکہ وہ اپنی عوام کے بنیادی مسائل کو حل کرتے رہیں اور یہی وقت کی حکومت کی سب سے بڑی کامیابی ہوتی ہیں کہ وہ عوام کے مسائل کو دلچسپی سے حل کریں۔موجودا دور اتنی تیز رفتاری سے بدل رہاہے کہ ضروریات زندگی کی ہرہر اشیاء بازاری ہوتی جارہی ہیں۔ہرہر چیز پر سرمایہ دارانہ نظام کا قبضہ ہوا جارہا ہے۔ایسے حالات میں عوام کی لاپرواہی اور بے حسی کی وجہ سے عوام کے مسائل کو اھمیت نہیں دی جارہی ہیں۔ہم سب اس دور کو ترقی یافتہ دور کہے رہیں ہیں۔جس کی وجہ سے حکمرانوں کو بھی موقع مل رہا ہے کہ حقیقت میں ہم ترقی یافتہ ہوگۓ ہیں۔لکین حقیقتاً آج بھی پینے کاصاف پانی ،سستا اناج ،اسپتال کی خدمات ،تعلیم وغیرہ اور اس جیسی بے شمار ضروریات ہیں جہاں پرغریب ،معذور ،لاچار اور پسماندہ طبقات سمیت متوسط طبقہ مسلسل مہنگائی کی چکی میں پسا جارہا ہے۔ایسے میں عوام کو اپنے مسائل کے حل کےلئے مطالبات کے ذرائع استمعال کرتے رہنا چاھئے تاکہ ان کے حقوق پر بازار قبضہ نہ کرلیں۔پہلے حسب اختلاف جماعتیں عوامی مسائل کےلئے آواز بلند کیا کرتی تھیں۔قلمی تحریری اور برقی صحافت عوامی مسائل کو حل کرنے کیلۓ آواز بلند کرنے والوں کا تعاون دیا کرتی تھی۔لیکن صحافت بھی آہستہ آہستہ ایک بازار کی شکل اختیار کرتی جارہی ہیں۔ایسے میں عوام کو خود اپنے مسائل کو حل کرانے کیلۓ ایک آواز ہونا پڑےگا۔عوام کو چاھئے کہ وہ بنیادی سہولیات اور اپنے حقوق کے مطالبات سے دستبردار نہ ہو بلکہ اس کیلۓ آواز بلند کرنےوالوں کاتعاون کریں۔ان کاساتھ دیں۔اسی طرح عوامی مسائل کےلۓ کام کرنے والوں کو بھی چاھئے کہ وہ عوام کی ایماندارانہ نمایندگی کریں۔غریبوں ،معذوروں ،ضرورتمندوں کی خدمت کو اپنا مشغلہ بنائیں۔