علی گڑھ کے عامر قطب نے آسٹریلیا میں جیتا ایوارڈ، کبھی ایئرپورٹ پر تھے کلینر

ہندوستانی نژاد نوجوان کاروباری عامر قطب نے آسٹریلیا میں گلوبل بزنس ایکسی لینس ایوارڈ کے ینگ آنتراپرینیور ایوارڈ جیت کر اپنے ملک کا نام روشن کیا ہے۔ عامر قطب کی کامیابی ان نوجوانوں کے لئے مشعل راہ ہے جو اپنے دم پر کچھ کرنے کی تمنا رکھتے ہیں۔

گلوبل بزنس ایکسی لینس ایوارڈ سال 1986 میں قائم ہونے والے گیلانگ چیمبر آف کامرس کی طرف سے دیا جاتا ہے اور آسٹریلیا میں دیا جانے والا کلیدی کاروباری اعزاز ہے۔ ایولان ایئرپورٹ کے سی ای او نے ’بزنس لیڈر آف دی ایئر‘ کا ایوارڈ حاصل کیا ہے جبکہ عامر قطب کو ’ینگ آنتراپرینیور آف دی ایئر ‘ کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ عامر قطب ڈیجیٹل سولیوشن کمپنی ’انٹرپرائیز منکی‘ کے بانی اور سی ای او ہیں۔ عامر آسٹریلیا کے پلاننگ منسٹر کی منسٹریل ایڈوائیزری کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔ انہیں محض 25 سال کی عمر میں ’آئی سی ٹی گیلانگ‘ کا جنرل منیجر مقرر کیا گیا تھا۔ عامر آسٹریلیا کی سب سے بڑی ریجنل ٹیک کانفرنس پائیوٹ سمٹ کے بانی سکریٹری بھی تھے۔

عامر علی گڑھ میں پیدا ہوئے اور وہیں انہوں نے پرورش پائی۔ انہوں نے اے ایم یو (علی گڑھ مسلم یونیورسٹی) سے بی ای (بیچلر آف انجینئرنگ) کی ڈگری حاصل کی اور 23 سال کی عمر میں ’ڈیکن یونیورسٹی‘ سے ایم بی اے کی تعلیم حاصل کی۔

ایوارڈ حاصل کرنے والے عامر نے کہا کہ ’’آسٹریلیا آنے کے بعد مجھے کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ میں نے تقریباً 150 جگہ آفس جاب کے لئے درخواست دی لیکن کہیں کامیابی نہ مل سکی کیوں کہ مجھے آسٹریلیا میں کام کرنے کا تجربہ نہیں تھا۔ اس کی وجہ سے میرے سامنے گزارے کا سوال کھڑا ہو گیا۔ مجھے اپنے خرچ کے لئے ایولان ایئرپورٹ پر صاف صفائی کا کام کرنا پڑا اور رات کے وقت میں اخبار بانٹا کرتا تھا۔‘‘

آخر کار سال 2012 میں عامر کو آئی سی ٹی گیلانگ سے انٹرن شپ کرنے کا موقع ملا۔ عامر کی ذہانت، قابلیت اور ان کی بہترین کارکردگی کو دیکھتے ہوئے کمپنی کے بورڈ نے انہیں 25 سال کی عمر میں جنرل منیجر کا عہدہ دینے کی پیش کش کی۔‘‘

قبل ازیں اپنے تعلیم کے دنوں میں عامر سال 2011 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طلبا تنظیم کے جنرل سکریٹری منتخب ہوئے۔ عامر نے اپنی مدت کار میں اے ایم یو میں پہلی مرتبہ ایک پلیسمنٹ ڈرائیو کا انعقاد کرایا جس میں 2000 طلبا کو 30 کمپنیوں نے ملازمت فراہم کی۔ عامر کی ٹیکنالوجی میں دلچسپی کے نتیجہ میں اے ایم یو میں فری وائی فائی کی خدمت اور اسمارٹ کلاسز متعارف کرائی گئیں۔

سال 2014 میں عامر نے اپنے بہنوئی کے گیراج میں ویب اینڈ ایپ سولیوشن کمپنی ’انٹرپرائیز منکی‘ کا قیام کیا۔ عامر کہتے ہیں کہ انہوں نے محض 2000 ڈالر سے کام شروع کیا تھا اور تین سال کے اندر کمپنی کو چار ممالک میں پہنچا دیا۔ اس دوران کمپنی کی شرح ترقی 300 فیصد رہی۔

یہ ایک سینڈیکیٹیڈ فیڈ ہے ادارہ نے اس میں کوئی ترمیم نہیں کی ہے. – Source بشکریہ قومی آواز بیورو—-

Leave a comment