شہید جوانوں کے اہلِ خانہ کو فی کس50 لاکھ روپئے کی مدد دی جائے اور دیوندر فڈنویس وزارتِ داخلہ کے عہدے سے استعفیٰ دیں
ممبئی: ریاست میں یومِ مہاراشٹر کے انعقاد کے موقع پر نکسل وادیوں کے خونی حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اشوک چوہان نے بی جے پی حکومت پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ یہ اس کی نکسل واد اور دہشت واد کے خلاف ڈھل مل رویئے کا نتیجہ ہے۔ ریاست کی داخلی وزارت سنبھالنے والے وزیراعلیٰ دیوندر فڈنویس کو اپنے عہدے پر رہنے کا اخلاقی حق نہیں رہ گیا ہے، انہیں فوراً وزیرداخلہ کے عہدے سے استعفیٰ دیدینا چاہئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ریاست کے گڈچرولی میں نکسل وادیوں کے ایک حملے میں 16؍جوان شہید ہوگئے ہیں۔ جس کی مذمت کرتے ہوئے اشوک چوہان نے مذکورہ بالاباتیں کہیں۔
انہوں نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ نکسل وادیوں کے اس قدر خطرناک حملہ ہونے تک ہمارا ہوم ڈپارٹمنٹ کیا کررہا تھا؟ انہوں نے کہا کہ ریاست میں لاءاینڈ آرڈر کی برقراری میں فڈنویس مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے ہیں، انہیں فوراً وزیرداخلہ کے عہدے سے استعفیٰ دیدینا چاہئے۔ اشوک چوہان نے اس موقع پر مطالبہ کیا کہ اس حملے میں شہید ہونے والے جوانوں کے ورثاءکو فی کس 50 لاکھ روپئے کی مدد دی جائے۔ اشوک چوہان نے کہا کہ مرکزی کی مودی حکومت ہو یا پھر ریاست کی فڈنویس حکومت، دونوں کو صرف بڑی بڑی باتیں کرنے میں ہی مہارت ہے۔ اس حکومت کے دور میں ملک میں نکسل وادی ودہشت وادی حملوں میں اضافہ ہوا ہے، لیکن بی جے پی کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔ صرف انتخابی جلسوں میں گھر میں گھس کر مارنے کی بات کرنے میں بی جے پی والوں کو مہارت ہے۔ نوٹ بندی کی وجہ سے نکسل واد اور دہشت واد پر لگام لگنے کا دعویٰ بھی انہوں نے ہی کیا تھا، لیکن اس کا بھی کوئی نتیجہ نظر نہیں آرہا ہے۔ بی جے پی کی دہشت واد کے خلاف کوئی ٹھوس موقف نہیں ہے، اسی لئے اس حکومت کے دور میں دہشت وادیو ونکسل وادیوں کے حوصلے اس قدر بڑھے ہوئے ہیں۔ اشوک چوہان نے کہا کہ گڈچرولی میں ہوئے اس نکسل وادی حملے میں شہید ہوئے جوانوں کو ہم تعزیت و خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں نیز ان کے اہلِ خانہ کے غم کی اس گھڑی میں پوری کانگریس پارٹی ان کے ساتھ ہے۔