افرازالاسلام کے قاتل شمبھوکو آگرہ لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑانے کی تیاری

راجستھان کے راجسمند میں 50 سال کے ایک مسلم مزدور کا قتل کرنے والا شمبھو لال ریگر پھر سرخیوں میں ہے۔ شمبھو لال کوآگرہ سے لوک سبھا الیکشن لڑانے کی تیاری چل رہی ہے، جس کے لئے وہ رضا مند بھی ہوگیا ہے۔اطلاعات کے مطابق اترپردیش کی مقامی سیاسی جماعت نونرمان سینا نے ملزم ریگر سے الیکشن لڑنے کے لئے رابطہ کیا تھا، جسے اس نے قبول کرلیا ہے۔ نونرمان سینا کے قومی صدر امت جانی نے کہا کہ ’’شمبھو لال ریگرآگرہ سے لوک سبھا الیکشن لڑیں گے۔ فی الحال وہ جودھپور جیل میں بند ہیں‘‘۔اودے پور کے راجسمند میں شمبھو لال ریگر نے لو جہاد کے نام پر محمد افرازالاسلام کا انتہائی درندگی کے ساتھ قتل کردیا تھا۔ اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا تھا، جس کے بعد پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی تھی۔ اشتعال انگیز ویڈیو کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ریاستی حکومت کو راجسمند میں انٹرنیٹ خدمات بند کرنی پڑی تھی۔ پولیس نے شمبھو لال کوگرفتار کرلیا۔ ایس آئی ٹی معاملے کی جانچ کررہی ہے۔
آگرہ سے فی الحال بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار رام شنکر کٹاریہ ہیں۔ کٹاریہ نیشنل کمیشن آف شیڈول کاسٹ کے چیئرمین بھی ہیں۔ یہ سوال کئے جانے پر کیا ریگر نے تجویز قبول کرلی ہے؟ پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ’’وہ طویل وقت سے ریگر کے رابطہ میں ہیں۔ یہ ہمارے لئے خوشی کی بات ہوگی کہ اگر وہ الیکشن لڑنے کے لئے تیار ہوجاتے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ ’’ہم صرف ہندو امیدوار چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری پارٹی سے صرف ہندو امیدوار الیکشن لڑیں۔ ریگر سے اچھا امیدوار کوئی ہونہیں سکتا۔ ہم اس معاملے میں جلد ہی رسمی اعلان کریں گے‘‘۔نیوز 18 کی ٹیم نے جب جانی سے پوچھا کہ ایک شخص کی کیمرے کے سامنے قتل کرنے جیسے گھناونے جرم کرنے کے ملزم کو الیکشن لڑنے دیں گے تو انہوں نے جواب دیا کہ عتیق احمد، مختار انصاری، راجا بھیا جیسے لوگوں پر مزید سنگین الزام ہیں، لیکن وہ الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اگر شہاب الدین جیسا شخص الیکشن لڑسکتا ہے تو شمبھو لال کیوں نہیں۔ جب تک قصور ثابت نہیں ہوجاتا، وہ قاتل نہیں ہے۔

News by http://urdu.news18.com/

Leave a comment