این آر سی، شہریت اور مخالفت کے عنوان پر دہلی میں پروگرام کا انعقاد

نئی دہلی:23؍ستمبر(پریس رلیز) نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشنس (این سی ایچ آر او) کے زیر اہتمام ’این آر سی، شہریت اور مخالفت کے عنوان سے نئی دہلی کے انڈیا انٹرنیشنل سینٹر میں بروز اتوار ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر نامور مفکرین، کارکنان حقوق انسانی اور آسامی نمائندگان نے پروگرام سے خطاب کیا اور آسام کے مسائل کے علاوہ ملک بھر میں ہو رہی سماجی کارکنان و دانشوران کی من مانی گرفتاری پر بحث کی۔این سی ایچ آر او کے صدر پروفیسر اے مارکس نے پروگرام کی صدارت کی۔ سائوتھ ایشین ہیومن رائٹس ڈاکومنٹیشن سینٹر (ایس اے ایچ آر ڈی سی) کے ایگزیکیوٹیو ڈائرکٹر روی نائر نے پروگرام کا افتتاح کیا۔ایڈووکیٹ اے آر سکدر (کنوینر، ڈی-ووٹر قانونی امداد کمیٹی، این سی ایچ آر او، آسام)، پروفیسر اپوروانند (دہلی یونیورسٹی)، پروفیسر وی کے تریپاٹھی (آئی آئی ٹی ، دہلی)، ایڈوکیٹ این ڈی پنچولی (سٹیزنس فار ڈیموکریسی)، ای ایم عبدالرحمن (رکن، قومی مجلس عاملہ، پاپولر فرنٹ آف انڈیا)، پروفیسر ایس اے آر گیلانی (سی آر پی پی)، ڈاکٹر تسلیم رحمانی (قومی سکریٹری، ایس ڈی پی آئی)، منیشا بھلّا (سینئر صحافی)، ڈاکٹر ابوالبشر (ریاستی صدر، این سی ایچ آر او، آسام)، امین الحق (ریاستی جنرل سکریٹری، این سی ایچ آر او، آسام) اور ایڈووکیٹ محمد یوسف (قومی سکریٹری، این سی ایچ آر او) نے حاضرین سے خطاب کیا۔آسام میں شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) کے مسودے کی اشاعت آسام کے لاکھوں لوگوں کو یہ عجیب و غریب دلیل پیش کرکے بے وطن بنانے کی کوشش ہے کہ ان کے پاس کوئی شناختی دستاویز نہیں ہے۔ این آر سی میں کئی ایسے لوگوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے جو ریاست میں ہی پیدا ہوئے اور وہیں پلے بڑھے ہیں۔ یہ بی جے پی کے پائلٹ پروجیکٹ جیسا معلوم پڑتا ہے اور بی جے پی ۲۰۱۹ کے عام انتخابات کو پیش نظر رکھتے ہوئے لسانی و مذہبی بنیاد پر عوام کو تقسیم کرنے کے لیے اس کا استعمال کر سکتی ہے۔پروگرام میں بی جے پی کی مرکزی و ریاستی حکومت کے خلاف شدید آواز اٹھائی گئی، کیونکہ وہ ملک کے مختلف حصوں میں اپنے مخالفین کو گرفتار کرکے انہیں جیلوں میں ڈال رہی ہے۔ پروگرام میں اس جانب بھی اشارہ کیا گیا کہ اس طرح سے من مانی گرفتاری، قتل، دہشت گردی و ماؤنوازی کی فرضی کہانیاں عام کرکے اور یواے پی اے جیسے ظالمانہ و دیگر نام نہاد حفاظتی قوانین کا استعمال کرکے بی جے پی حکومت عام لوگوں کے دلوں میں خوف پیدا کرنا چاہتی ہے۔پروگرام میں مختلف شعبہ ہائے حیات سے وابستہ افراد کو آگے بڑھ کر بی جے پی کی مرکزی و ریاستی حکومت کے فسطائی منصوبوں کو شکست دینے کے لیے ہاتھ سے ہاتھ ملانے کی دعوت دی گئی۔ اس دوران دو قراردادیں بھی پاس کی گئیں۔ایڈوکیٹ امِت شری واستو (پروگرام کنوینر، این سی ایچ آر او، دہلی) نے حاضرین کا خیرمقدم کیا اور ایڈوکیٹ انصار اندوری (ریاستی جنرل سکریٹری) نے کلمات تشکر پیش کیے۔ اشوک کماری (صدر، صوبہ دہلی)، سواتی سنہا (معاون پروگرام کنوینر) و دیگر ریاستی کمیٹی ممبران اس موقع پر موجود رہے۔ پروگرام میں بڑی تعداد میں سماجی کارکنان اور عوام نے شرکت کی۔

Leave a comment