نجیب معاملہ:سی بی آئی کو کیس بند کرنے کی اجازت

نئی دہلی : 8اکتوبر ۔(ایجنسیز)دو برس سے بھی زیادہ وقفے سے گمشدہ جے این یو کے طالب علم نجیب احمد کے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو کیس بند کرنے کی اجازت دی۔نجیب احمد 15 اکتوبر 2016 کو یونیورسٹی کے ماہی مانڈوی ہوسٹل سے لاپتہ ہو گئے تھے۔ اے بی وی پی کے طالب علموں سے مبینہ طور پر تلخ کلامی کے بعد نجیب لا پتہ ہو گئے تھے۔ پولیس انہیں تلاش کرنے میں اب تک ناکام رہی۔عدالت کا کہنا ہے کہ اگر نجیب کی ماں چاہتی ہیں کہ تحیقاتی مرحلہ ا?گے جاری رہے تو وہ ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہیں۔جسٹس مرلی دھر اور ونود گوئل کا کہنا ہے کہ اگر وہ چاہیں کہ ان کے بیٹے کو تلاش کرنے کے لیے پولیس کی کاروائی جاری رہے تو وہ ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہیں۔ اس کیس میں بجیب کی والدہ کے وکیل کولن گانسالوے نے کیس بند کرنے کی مخالفت کی ہے۔انہوں نے سی بی آئی پر سخت نکتہ چینی کی۔گانسالوے نے کہا کہ سی بی آئیملزمین کو بچارہی ہے کیوں کہ سی بی آئی نے ملزمین سے براہ راست تفتیش نہیں کی۔ کولن گانسالوے نے سی بی آئی پر اپنے آقاو¿ں کے دباو¿ میں کام کرنے کا الزام عائد کیا۔ گانسالوے کے مطابق سی بی آئی نے اس کیس میں شفاف طریقے سے تفتیش نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی نے ملزمین کو تحویل میں لیکر پوچھ تاچھ کیوں نہیں کی۔

Leave a comment