لاتور میں ہیلمیٹ استعمال کی سخت پابندی ایک ماہ ملتوی کرنے کا مطالبہ.

لاتور(محمدمسلم کبیر) موٹر سائکل سواروں کو 16/ اکتوبر 2018 سے لاتور میں ہیلمیٹ استعمال کا لزوم ہوا ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانے کا اعلان کیا گیا. انسان کو موٹر سائکل حادثے میں سر,ہاتھ پیر,دماغ اورجسمانی ایذا پہنچتی ہے اور بعض وقت موت بھی واقع ہوتی ہے.اس لئے عوامی صحت اور مفید ارادے سے حکومت کا ہیلمیٹ استعمال کے تعلق سے سختی لازمی ہے تاہم انتظامیہ کو حادثات رونما ہونے کے وجوہات بھی پیش نظررکھنا چاہئے. لہذہ انتظامیہ ان وجوہات کی تلاش اور عوامی سہولیات کی فراہمی اندرون ایک ماہ تکمیل کرکے ہی ہیلمیٹ کے استعمال کو یقینی بنانے کا مطالبہ”آمہی لاتورکر یووک کرتی سمیتی” کی جانب سے کیا گیا ہے.
سڑکوں پربڑے بڑے گڑھے,کٹی پھٹی سڑکیں, چوراہوں پر گاڑیوں کا ہجوم, اسٹریٹ لائٹ کا بند رہنا,بیچ راستوں پر جانوروں,کتوں کا بیٹھے رہنا جیسے کئی وجوہات سے عوام کو حادثوں کا شکار ہونا پڑتا ہے.لہذہ  محکمہ تعمیرات,میونسپل کارپوریشن,نگر پریشد, نگر پنچایت اور ضلع پریشد,اپنے اپنے حدود میں سڑکوں کی درستی اور دیگر سہولیات فراہم کریں اور ان کی رپورٹ کے بعد پولس انتظامیہ 16/ اکتوبر کے بجائے 16/ نومبر 2018 تک ان وجوہات کی پابجائی کرکے ہیلمیٹ استعمال کو لازمی قرار دینے کی اپیل “آمہی لاتورکر یووک کرتی سمیتی” کی جانب سے کی گئی ہےاور مطالبہ کیاگیا ہے کہ متعلقہ شعبے راستوں کی نگرانی اور درست کرنے سے قاصر ہوں تو ان شعبوں سے یومیہ ایک ہزار روپئے جرمانہ وصول کیا جائے. اسٹریٹ لائٹ اور شہری سڑکوں کی نگرانی میں قصوروار پائے جانے والے کارپوریشن کے ملازمین پر یومیہ جرمانے عائد کئے جائیں. لاتورضلع میں تمام چوراہوں پر سگنل کا نظم کیا جائے.بیچ سڑکوں پر آزادانہ گھومنے اور بیٹھنے والے کتوں اور جانوروں کا انتظام کیا جائے.شہروں میں جگہ جگہ پارکنگ کا نظم کیا جائے.لاتور شہر اور ضلع میں سڑکوں کی تعمیرکا کام جاری ہے ان سڑکوں میں ون وے طریقہ کار کا نظم کیا جائے.اور اس طرح کے سائین بورڈس بھی نصب کئے جائیں اور یہ سارے کام 16/ نومبر تک تکمیل نہ ہونے پر ٹھیکیداروں سے جرمانہ وصول کیا جائے.
لاتور ضلع میں ریاستی سڑکوں, اور قومی شاہراؤں کے ون وے تقسیمی حدود جالیوں میں درخت یا باڑھ نہ لگائے جانے سے رات میں ڈرائیونگ کے دوران سامنے والی گاڑی کی چکاچوند کرنے والی روشنی سے حادثات کا واقع ہونا بھی ایک بڑی وجہ بن گیا ہے. لہذہ اس جانب بھی حکومت کی توجہ مبذول کرائی گئی ہے.شراب نوشی کرکے ڈرائیونگ کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نپٹا جائے.ٹرافک پولس کی ڈیوٹیوں کے اوقات میں اضافہ کیا جائے.
ہیلمیٹ استعمال کے لزوم سے موٹر سائکل سواروں کی تعداد میں کمی ہونے کا اندیشہ ہے اور یہ لوگ بسوں اور دیگر مسافر بردار ذرایع حمل و نقل کو ترجیح دے سکتے ہیں اسلئے بسوں کی آمد و رفت میں اضافہ کیا جائے.بغیر ائیر والی موٹر سائکل سواروں پر ہیلمیٹ استعمال سے مستثنی قرار دیا جائے. ہیلمیٹ کے تعلق سے پہلے عوامی بیداری کی جائے.لاتور ضلع فی الحال قحط سالی سے گذر رہا ہے. پٹرول,ڈيزیل,گیاس کے داموں میں مسلسل اضافے سے پریشان عوام , تجارتی منڈیاں صارفین کی کمی سے حیران, آبی قحط سالی اور فصل کی بربادی سے پریشاں کسان اور تہواروں کے موسم میں لاتور ضلع کی عوام کوحکومت کا ایک اور بوجھ سر پر اٹھانے کی نوبت آئی ہے.اس لئے ھیلمیٹ استعمال کے لزوم کو مزید ایک ماہ تک ملتوی کرنے کا مطالبہ “آمہی لاتورکر یووک کرتی سمیتی” کے ایڈوکیٹ پردیپ گنگنے,رندھیر سوروسے,اروند راجے نمبالکر, طاہر سوداگر,ایڈوکیٹ دنیش رائے کوڑے, بالاجی پمپڑے,وشنو جادھو,جاوید منیار, اشوک کامبڑے,انیل جادھو, سشیل کمار, ببن منداڑے نے کیا ہے
Leave a comment