سبسیڈیز کی درست ادائیگی کیلئے اقدام ‘ ملائیشیا کے وفد کی جاریہ ماہ کے اواخر میں آمد
نئی دہلی ۔ 14اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان کے آدھار اقدام سے متاثر ملائیشیا چاہتا ہے کہ اپنے قومی شناختی کارڈ سسٹم میں تبدیلیاں کریں ‘ تاکہ فلاحی اسکیموں اور سرکاری سبسیڈیز کی دو بار ادائیگی اور فراڈ کے واقعات کا انسداد ہوسکے ۔ فلاحی اسکیموں اور حکومت کی سبسیڈیز بالکل درست انداز میں ادا کی جاسکیں ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے دورہ کوالالمپور کے موقع پر گذشتہ ماہ مئی میں آدھار اقدام کی مہارت کو ملائیشیاء کے وزیر برائے فروغ انسانی وسائل سے ہندوستان کی مہارت کے بارے میں تذکرہ کیا تھا ۔ ملائیشیاء کی کابینہ متفقہ طور پر ایک وفد جو ملک کی سنٹرل بینک کے عہدیداروں پر مشتمل ہو روانہ کرنے پر اتفاق رائے پیدا کرنے پر رضامند ہوگئی ۔ ملائیشیاء کے وزیر برائے معاشی اُمور اور فروغ انسانی وسائل وزارت جاریہ ماہ کے آخری ہفتہ میں ایک وفد کے ساتھ ہندوستان کا دورہ کریں گے ۔ امکان ہے کہ وزراء اور عہدیداروں پر مشتمل یہ وفد اس بات کا پتہ چلائے گا کہ کیا آدھار سسٹم کی خصوصیات کو ملائیشیا میں اپنایا جاسکتا ہے ۔ سی ای او اجئے بھوشن پانڈے نے کہا کہ ہمارے پاس بھی شناختی کارڈز جنہیں ’’مائی کارڈ ‘‘ کہا جاتا ہے موجود ہیں لیکن آدھار جیسے نظام پر عمل آوری کا بنیادی مقصد دوبارہ ادائیگیوں اور دھوکہ دہی کا انسداد ہے اور مخصوص گروپس کو ہی سبسیڈیز ادا کرنا ہے ۔ اس سوال پر کہ کیا ملائیشیا شناختی کارڈبینک کھاتوں سے بھی مربوط کرے گا جیسا کہ آدھار سسٹم میں کیا جاتا ہے اور فلاحی اسکیموں کی رقم اسی کے ذریعہ ادا کرے گا ‘ انہوں نے اثبات میں جواب دیا ۔ اس سوال پر کہ کیا ملائیشیا کو عوام کی مخالفت سے مسائل کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس کا امکان ہے اور شناخت کے سلسلہ میں کارروائی جاری ہے ۔ ہم اس نظام کو رائج کرنا چاہتے ہیں جو ہندوستان میں نافذ العمل ہے ۔ ان کا دوسرا ارادہ سبسیڈیز کی ادائیگی کو نقد رقم کے بغیر بنادینا ہے ۔سبیسیڈیز کی رقم بینک کھاتوں میں جمع کردی جائے گی ۔