دو ہم جنس پرست لڑکیوں کو ہائی کورٹ سے پولیس سیکورٹی

نئی دہلی،2 اکتوبر(پی ایس آئی)دہلی ہائی کورٹ نے دہلی پولیس سے ان دو ہم جنس پرست لڑکیوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے جو ایک دوسرے سے شادی کرنا چاہتی ہے. ہائی کورٹ نے یہ حکم سیکورٹی کی مانگ کو لے کر دونوں لڑکیوں کی جانب سے داخل عرضی پر دیا ہے. درخواست میں کہا کہ وہ دونوں ایک دوسرے سے شادی کرنا چاہتی ہے، لیکن انہیں والدین سے جان کاخطرہ ہے. جسٹس نجمی وزیری نے دہلی پولیس کو دونوں لڑکیوں کو مناسب تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت دی. ساتھ ہی روزانہ لڑکیوں کے گھر جاکر ان کی حفاظت کا جائزہ لینے کو کہا. اس سے پہلے دہلی پولیس کی جانب سے ایڈووکیٹ نے کہا کہ دونوں لڑکیوں کو مناسب سیکورٹی مہیا کرائی جائے گی اور انہیں ملی دھمکیوں کی مناسب جانچ ہوگی. ایڈووکیٹ سوربھ چوہان کے ذریعے داخل عرضی میں کہا کہ ہم جنس پرستی کے معاملے میں 6 ستمبر کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سے ان کی موکل (دونوں لڑکیاں) ساتھ رہ رہی ہیں. سپریم کورٹ نے ہم جنس پرستی کو جرم کے زمرے سے باہر کر دیا ہے. ساتھ ہی کہا کہ ان کی عمر بالترتیب 20 اور 21 سال ہے اور دونوں ایک دوسرے سے شادی کرنا چاہتی ہے.ان دونوں لڑکیاں بنیادی طور سے راجستھان کی رہنے والی ہے. شادی کرنے کے فیصلے سے ان کے خاندان کافی ناراض ہیں. ان میں سے ایک لڑکی کے خاندان والوں نے زبردستی اس کی ایک نوجوان سے منگنی کروا دی تھی اور نومبر میں شادی کی تاریخ طے کر دی. اس کے بعد دونوں نے 27 ستمبر کو گھر سے فرار ہونے کا فیصلہ کیا ہے. دونوں کو اپنے خاندانوں سے جان کا خطرہ ہے اسی وجہ سے دونوں راجستھان سے بھاگ کر دہلی چھپ کر رہ رہی ہے.

Leave a comment