حضرت سورت شاہ اردو پرائمری و ہائی اسکول اوسہ میں گاندھی جینتی
اوسہ(شہاب مہدی کبیر) مہاتما گاندھی نے اپنی تمام حیات ناانصافی,تشدداورظلم کے خلاف جدوجہد میں گزاردی.وہ ہندو مسلم یکجہتی کے علمبردارتھے.1915 تا 1948 تک مادر وطن ہندوستان کی آزادی کےلئے ملکی سطح پرمہاتماگاندھی کی عدم تشدد پرمبنی جدوجہد کاجائزہ لیں تو واضح ہو جاتا ہے کہ انگریز ان کی اس تحریک سے کسقدرخوفزدہ تھے.عدم تعاون تحریک,دانڈی یاترا, سودیشی تحریک کے ذریعے ملک کے تمام شہریوں کو منظم کر کے آزادی اور اتحاد کا احساس دلایاملک کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے سیاسی و سماجی قائدین میں باہم روابط قائم کرکے منظم طریقہ کار سے ہندوستان کو انگریزوں کے ظلم و ستم سے آزاد کرایا.مہاتما گاندھی ارادے کے پکے اور حق پسند قائد تھے وہ صفائی,پاکی اور نفاست پسند تھے.اس طرح کے خیالات جناب محمدمسلم کبیر نے حضرت سورت شاہ اردو پرائمری و ہائی اسکول اوسہ ضلع لاتورمیں بابائے قوم مہاتماگاندھی کے 150/ویں سالگرہ کے موقع پر طلباء سے مخاطبت کے دوران کہی.جلسے کی صدارت ہيڈماسٹر جناب محمد شفیع الدین پٹیل نے کی.جناب شیخ محمد ذاکر زرگر نے کہا کہ گاندھی جی نے ملک کو اتفاق و اتحاد کا پیغام دیا ہے اس پر عمل آوری کر کے ہی ہم ملک کی ترقی اور امن کاماحول قائم رکھ سکتے ہیں.کسی بھی کام کو ہرحال میں انجام دینے کی فکر مہاتما گاندھی نے ملک کو دی.برائی سے پرہیز اور اچھائی سے محبت کا درس دیا.صدرجلسہ محمد شفیع الدین پٹیل نے کہاکہ مہاتما گاندھی کے رہنمایانہ اصول ہم سب کے لئے آج بھی مشعل راہ ہیں.گاندھی جی کے خوابوں کا ہندوستان ہی امن,شانتی اور ترقی کی ضمانت دے سکتا ہے.
اس موقع پرمحمد اسماعیل پٹیل,شیخ تزئین قدوس ان طلباء نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا.جلسے میں شیخ ایم ایم باجی, محمد عبدالغنی,محمد بدیع الدین پٹیل,سید مہرالنساء باجی,قاضی شاذ علی,شبانہ منگلے باجی,ثناء انعامدار باجی,کمپیوٹر انسٹرکٹر سید انور پٹیل,نجیب پٹیل,جیلانی قاضی اور طلباء موجود تھے.