آدھار پر سپریم کورٹ کا ’تاریخی فیصلہ‘عام آدمی کو راحت

نئی دہلی ۔ 26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) انسانی و شہری حقوق کے کارکنوں نے آدھار اسکیم پر سپریم کورٹ کی طرف سے آج معلنہ فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس کو ایک ایسا ’’تاریخی فیصلہ‘‘ قرار دیا، جس سے عام آدمی کو بڑی راحت حاصل ہوگی۔ تاہم چند دوسروں نے اس فیصلہ کو مایوس کن قرار دیا۔ سپریم کورٹ کے ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے کہا کہ ’’عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلہ میں آدھار قانون کے چند حصوں کو حذف کردیا اور چند حصوں پر نظرثانی کی۔ اس نے آدھار قانون کو غیردستوری قرار نہیں دیا لیکن کہا کہ سرکاری اسکیمات کے حصول کیلئے اس کی ضرورت ہوگی‘‘۔ بھوشن نے مزید کہا کہ ’’میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے اور عام آدمی کو بڑی راحت فراہم کرے گا۔ قبل ازیں بینک کھاتے کھولنے، اسکول میں داخلوں اور موبائیل سم کارڈ کی خریدی کیلئے آدھار کی پیشکشی پر اصرار کیا جانا تھا اور آدھار نہ ہونے پر ان خدمات کی فراہمی سے انکار کیا جارہا تھا‘‘۔ دہلی کے غیرسرکاری تنظیم انڈیا انسٹیٹیوٹ آف ہیومن رائٹس کے ڈائرکٹر راہول رائے نے اس کو ’متوازن فیصلہ‘ قرار دیا اور کہاکہ آدھار پر ایک طویل عرصہ سے تنازعہ جاری تھا اور کسی نہ کسی روز اس کی یکسوئی ناگزیر تھی چنانچہ مجھے خوشی ہیکہ عدالت عظمیٰ نے فیصلہ کردیا ہے۔

Leave a comment