وویک تیواری تو "ہندو” تھا پھر پولس نے اُسے کیوں قتل کیا؟ کیجریوال کا ٹوئٹ

لکھنؤ :ایپپل کمپنی کے ایریا منیجر وویک تیواری رات کو اپنے گھر لوٹ رہے تھے ان کے ساتھ گاڑی میں ان کے ساتھ کام کرنے والی (کلیگ) خاتون بھی موجود تھی اور انہوں نے فون پر اپنی اہلیہ کو بتایا تھا کہ وہ کلیگ کو گھر چھوڑ نے کے بعد ہی گھر پہنچیں گے۔ سفر کے دوران گومتی نگر علاقہ میں پولس نے انہیں روکنا چاہا۔ پولس کے مطابق وویک نے گاڑی نہیں روکی تو کانسٹیبل پرشانت چودھری نے ان پر گولی چلا دی، جس کے سبب گاڑی کھمبے سے ٹکرا گئی۔ وویک کو لوہیا اسپتال لے جایا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لا سکے اور انتقال ہوکر گئے۔ مقتول وویک تیواری کی دو بیٹیاں ہیں۔

پولس کے ذریعہ کیے گئے وویک تیواری کے قتل پر دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے زبردست حملہ کیا ہے۔ اس قتل کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا ہے کہ بی جے پی ہندووں کا مفاد سوچنے والی پارٹی نہیں ہے، وہ صرف اقتدار پر قابض رہنے کے لیے ہندووں کی بات کرتی ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں 30 ستمبر کی صبح کیے گئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ”وویک تیواری تو ہندو تھا؟ پھر اس کو انھوں نے کیوں مارا؟ بی جے پی کے لیڈر پورے مل میں ہندو لڑکیوں کی عصمت دری کرتے گھومتے ہیں۔“

اروند کیجریوال اسی ٹوئٹ میں مزید لکھتے ہیں کہ ”اپنی آنکھوں سے پردہ ہٹائیے۔ بی جے پی ہندووں کا فائدہ نہیں سوچتی ہے۔ اقتدار حاصل کرنے کے لیے اگر انھیں سارے ہندووں کا قتل کرنا پڑے تو یہ دو منٹ نہیں سوچیں گے۔“ اپنے ایک دیگر ٹوئٹ میں کیجریوال نے وویک تیواری کے بیوی سے فون پر بات چیت کرنے کا بھی تذکرہ کیا ہے۔ لیکن ان سے کیا بات چیت ہوئی اس سلسلے میں انھوں نے کچھ نہیں بتایا.

Leave a comment