’’لارڈ رام کی جگہ مندر میں کھلے مقام پر مجسمہ قبول نہیں‘‘

ایودھیا میں عبوری مندر کے پجاری کا بیان ادتیہ ناتھ کے منصوبے کیلئے جھٹکہ

نئی دہلی 6 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ایودھیا میں لارڈ رام کے بلند ترین مجسمہ کی تنصیب کے لئے آدتیہ ناتھ حکومت کے فیصلہ کو دھکہ لگا۔ آدتیہ ناتھ دیوالی کے موقع پر ایودھیا میں یہ خصوصی اعلان کرنے والے تھے لیکن بابری مسجد ۔ رام جنم بھومی کے متنازعہ مقام پر واقع عبوری مندر کے پجاری مہنت ستیندرا داس نے اس تجویز کی مخالفت کی ہے۔ مہنت ستیندرا داس نے کہاکہ ’لارڈ رام کا مقام کھلی جگہ نہیں بلکہ مندر ہے۔ کھلے مقام پر لارڈ رام کا مجسمہ قبول نہیں کیا جائے گا۔ کون اس مجسمہ کی دیکھ بھال اور روز مرہ کی پوجا کرے گا؟۔ ایودھیا میں عبوری رام جنم بھومی مندر میں 25 سال سے یہ پجاری رام لالہ کی مورتیوں کی پوجا کررہے ہیں۔ مہنت ستیندرا داس نے دعویٰ کیاکہ رام کے مجسمہ کو بھی مختلف سیاستدانوں کے مجسموں جیسے انجام سے دوچار ہونے کے لئے نہیں چھوڑا جاسکتا۔ لارڈ رام کا کوئی سیاسی مجسمہ نہیں ہے۔ یہ ملک کے مختلف مقامات پر نصب کردہ سیاسی قائدین کے مجسموں جیسا نہیں ہوسکتا۔ (تنصیب کی صورت میں) کوئی بھی اس کی دیکھ بھال نہیں کرے گا۔ چنانچہ کوئی بھی نہیں چاہتا کہ لارڈ رام کے مجسمہ کا حشر بھی ایسا ہی ہوجائے‘۔ مہینت ستیندرا داس نے کہاکہ کسی بلند ترین مجسمہ کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس کو خیمہ شامیانہ میں رکھا جائے اور اس کی بھرپور دیکھ بھال کی جائے۔ باور کیا جاتا ہے کہ اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ دیوالی کا جشن منانے کے لئے ایودھیا میں آمد کے موقع پر رام مندر کے بارے میں منصوبوں کا اعلان کریں گے۔ ان کے ساتھ جنوبی کوریا کی خاتون اول کم چونگ سوک بھی اس دورہ میں شامل رہیں گی۔

Leave a comment