فوج کی بمباری سے مزید 14 شامی ہلاک

دمشق /14 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) شام میں بشارالاسد اور روس کی افواج کے آبادیوں پر حملے جاری ہیں۔ شامی مبصر برائے انسانی حقوق کے مطابق جنگی طیاروں نے صوبہ ادلب کے جنوب میں خان شیخون قصبے، مشرقی گاو?ں کفریا اور صوبہ حما کے دیہات جیسات اور زکات کو نشانہ بنایا۔ خان شیخون میں بم باری سے دو گھرانے لقمہ اجل بن گئے، جن میں 2 خواتین اور 4 بچے شامل ہیں۔ کفریا میں حملوں کا نشانہ بننے والا شہری اپی بیوی اور شیرخوار سمیت شہید ہوگیا، جو جان بچانے کے لیے علاقے سے نقل مکانی کررہا تھا۔ ان حملوں میں مکانات اور دیگر املاک تباہ ہوگئیں، جب کہ درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔ یاد رہے کہ روسی اور اسدی افواج 30 اپریل سے شمالی صوبوں عدلیب اور حما میں مزاحمت کاروں کے زیر انتظام علاقوں میں پیش قدمی کی کوشش کررہی ہے۔ اس دوران مزاحمت کاروں پر دباؤ بڑھانے کے لیے ان کے زیرانتظام علاقوں پر اندھادھند اور وحشیانہ بم باری بھی جاری ہے۔ روسی فوج اپنی حلیف اسدی فوج کو عسکری تعاون فراہم کر رہی ہے۔ اس علاقے میں جاری آپریشن گیارہویں ہفتے میں داخل ہو چکا ہے اور اب تک مجموعی طور پر 2466 افراد مارے جاچکے ہیں۔ شامی مبصر کے مطابق مرنے والوں میں 168 بچوں اور 131 خواتین سمیت 643 شہری بھی شامل ہیں۔ جب کہ جھڑپوں اور بم باری میں 945 مزاحمت کار اور 878 اسدی فوجی اور ان کے حلیف جنگجو مارے گئے ہیں۔ شامی مبصر نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ادلب میں روسی اور اسدی فوج کی بمباری کے نتیجے میں اسپتالوں، اسکولوں اور مساجد کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ بمباری سے ادلب میں 87 اسکول، 62 مساجد اور 43 اسپتال اور امدادی ا داروں کے 30 مراکز متاثر ہوئے۔ اسدی فوج نے بمباری کے لیے بیرل بموں کا استعمال کیا اور شہری آبادی پر 1995 بیرل بم گرائے گئے۔

Read More – یہ ایک سینڈیکیڈیڈ فیڈ ہے ادارہ میں اس میں کوئی ترمیم نہیں کی ہے. بشکریہ سیاست ڈاٹ کام-

Leave a comment