نظام آباد:(ورق تازہ نیوز) آج نظام آباد کے آعظم روڈ علاقہ میں ہنومان جینیتی جلوس میں حصہ لینے والے کچھ لوگوں کی جانب سے دکانوں اور سڑکوں پر پارکنگ کی گئی کاروں اور دیگر گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی گئی. ساتھ ہی مسلم علاقوں میں پتھراؤ بھی کیا گیا.
بہت سی دکانیں جو ایک مخصوص اقلیتی مذہب سے تعلق رکھتے ہیں وہ شرپسندوں کا بنیادی ہدف تھا، حملہ آوروں کو گندی زبان کا استعمال کرتے ہوئے اور نعرے لگاتے ہوئے بھی دیکھا گیا …
پولیس نے کارروائی میں شروع کردی لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں کی گئی.
پولیس کمیشنر نظام آباد مسٹر کارتکیا نے رات 11 بجے دھاروگلی، لائن گلی اور حطایٔ کاپیدل دورہ کرتے ہوۓ عوام سے اپیل کی کے وہ افواہوں پر توجہ نہ دیں اور پولیس کا ساتھ دیں. جو حضرات باہر ٹہرے تھے انکو گھروں میں جانے کو کہا.
الاسلام رشید فرنیچر عبدالقدیر کے مالک کے مطابق ایک مخصوص مذہب کا ایک منصوبہ بند مقصد تھا کہ دونوں مذاہب کو آپس میں بھڑکایا جائے.
پولیس نے تحقیقات شروع کی، حالانکہ اب حالات قاطو میں ہیں. عوام کسی بھی افواہوں پر یقین نہ کریں.
https://waraquetaza.com/vid-20190420-wa0000-mp4/