Revise: MPCC Urdu News 14 August 21

کیا مودی 14 ؍اگست کا یادگار دن خونریزی کی یاد میں منانا چاہتے ہیں؟ نانا پٹولے

آزادی وآئین کے تحفظ کے لیے کانگریس کی جنگ، ’قربانی رائیگاں نہ جائے‘ کے تحت ناگپور میں مجاہدین آزادی کا اعزاز

ممبئی:وزیر اعظم نریندر مودی کا 14 اگست کو’بٹوارے کے خوفناک دن‘ (Partition Horrors Remembrance Day)کے پر طور پر منانے کا فیصلہ مستقبل کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ 14 ؍اگست 1946 کو ملک میں دوبرداریوں کے درمیان زبردست خون خرابہ ہوا تھا۔ کیا نریندر مودی اس خونریزی کی یاد دوبارہ منانا چاہتے ہیں؟کیا وہ ملک پھر خونریزی چاہتے ہیں؟یہ سخت سوالات آج یہاں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے کئے ہیں۔وہ ریاستی کانگریس کی جانب سے آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی مہم کے موقع پر ناگپور میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

ناناپٹولے نے بی جے پی ومودی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ 14؍اگست کو بٹوارے کی خوفناک یاد منانے کے پسِ پشت آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر بی جے پی ملک میں ہندو مسلم تنازعہ پیدا کرنا چاہتی ہے۔ کیا بی جے پی اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں اقتدار حاصل کرنے کے لیے یہ گھناؤنا سازش کررہی ہے؟ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مودی اور بی جے پی کی سازشوں کو پہچانیں اور اس کے خلاف کانگریس کو مضبوط کریں۔پٹولے نے کہا کہ ہم نے عدم تشدد اور افرادی قوت کے ذریعے آزادی حاصل کی لیکن جدوجہد آزادی میں جن کی کوئی حصہ داری نہیں تھی، انسانیت وقربانی سے جن کا کوئی لینا دینا نہیں وہ لوگ آج مرکز میں برسرِاقتدار ہیں۔ملک کو جوآزادی حاصل ہوئی ہے وہ نہایت مشقت اورقربانیوں سے حاصل ہوئی ہے۔ اس کے بعد ملک کو آئین ملا، لیکن ملک کے حالات کو دیکھتے ہوئے یہ خدشہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ آزادی وآئین محفوظ رہے گی بھی یا نہیں۔

ناناپٹولے نے کہا کہ جس طرح آزادی کی تحریک کے دوران برطانوی حکومت کے خلاف بات کرنے والوں کو قید کیا جا رہا تھا، ان کی آواز دبائی جا رہی تھی، اسی طرح آ ج مرکزی حکومت کی مخالفت کرنے والوں کی آواز کو خاموش کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ دہلی میں ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کے واقعے کے بعد بعد راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ متاثرہ کو انصاف دیا جائے۔ راہل گاندھی ملک میں بے روزگاروں کی آواز بن گئے ہیں، وہ ان غریبوں کی آواز بن گئے ہیں جنہیں دو وقت کی روٹی میسر نہیں ہے۔ راہل گاندھی نے غریبوں کے حقوق اور انہیں انصاف دینے کے لیے آواز بلند کی جس کی بناء پرمودی حکومت کے دباؤ کے تحت ان کا ٹوئیٹر بند کردیا گیا۔ لیکن عوام کا دباؤ مودی حکومت کے دباؤ پر بھاری پڑا اور ٹووئیٹر کو راہل گاندھی کے اکاؤنٹ کو دوبارہ شروع کرنا پڑا۔

اس موقع پر ڈیری کے وزیر سنیل کیدار نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا کردار ہمیشہ سے یہی رہا ہے کہ وہ عام آدمی کی مدد کرے اور اس کے آنسو پونچھے۔ کانگریس ہمیشہ کسانوں، غریبوں، خواتین، پسماندہ افراد کی مدد کرنے میں سب سے آگے رہی ہے۔ ملک کو آزادی دلانے میں کانگریس کے نظریے کی شراکت بہت بڑی ہے۔ کانگریس پارٹی ملک کی آزادی کے لیے اور آزادی کے بعد بھی قربانی کی روایت رکھتی ہے۔ گاندھی خاندان نے اندرا جی اور راجیو جی کی شکل میں ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ سونیا گاندھی نے وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ کانگریس کی اس قربانی کو آج کی نسل کو یاد رکھنا چاہیے۔

اس پروگرام میں ڈیری ڈویلپمنٹ کے وزیر سنیل کیدار، شہر کانگریس کے صدر ایم ایل اے وکاس ٹھاکرے، ناگپور دیہی صدر راجندر ملک، ایم ایل اے راجو پاروے، ابھیجت ونجاری، سابق وزیر انیس احمد، سینئر نائب صدر نانا بھاؤ گاونڈے، سابق رکن پارلیمنٹ گیو آواری، ریاستی ترجمان اتل لونڈھے، ریاستی جنرل سکریٹری اورمہم کے کوآرڈینیٹر ابھے چھاجیڈ، ونائک دیشمکھ، ابھیجت سپکال، کنداتائی راؤت، رشمی تائی بروے، کشور گج بھئے، اتول کوٹیچا، پرفل گڈد ے وغیرہ موجود تھے۔اس موقع پر مجاہدین آزادی وان کے خاندان کے لوگوں کا اعزاز واکرام کیا گیا۔