جانئے کس طرح راجستھان اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کاکھیل بگڑسکتاہے
جے پور ،25ستمبر(پی ایس آئی)بہادروں کی سرزمین راجستھان میں حکمران بی جے پی کو پارٹی کے باغی لیڈر اس سال کے آخر میں ہونے جا رہے اسمبلی انتخابات میں سر درد ثابت ہو سکتے ہیں. ان سارے باغی رہنماؤں میں بغاوت کی ایک وجہ اسی طرح کی ہے. سیاسی تجزیہ کار راکیش شریواستو کے مطابق یہ لیڈر ریاست کی وزیر اعلی وسندھرا راجے سندھیا کی طریقہ کار سے ناخوش ہیں. ریاست کے شیو (باڑ میر) سیٹ سے ممبر اسمبلی مانویدر سنگھ باغیوں کی فہرست میں شامل ہوئے تازہ چہرے ہیں. اس فہرست میں گھنشیام تیواری، ہنومان بینی وال اور کروڑی سنگھ بیسلا بھی شامل ہیں. عجیب بات یہ ہے کہ یہ تمام رہنما انفرادی کمیونٹیز سے ہیں اور ان کا اپنی کمیونٹی میں کافی اثر ہے. تجزیہ کاروں کے مطابق یہ لوگ کانگریس کا کم اور بی جے پی کے ووٹوں کو زیادہ کاٹ سکتے ہیں. بیسلا نے ابھی تک یہ اعلان نہیں کیا ہے کہ وہ الیکشن لڑیں گے یا نہیں لیکن دیگر رہنما بی جے پی کے لئے ووٹ کاٹنے والی جماعت ثابت ہو سکتے ہیں. مانویندر کے قریبی لوگوں نے بتایا کہ اس کی بیوی چترا سنگھ اس بار الیکشن لڑیں گی. سابق مرکزی وزیر جسونت سنگھ کے بیٹے مانویندر نے تین دن پہلے ہی بی جے پی کا ساتھ چھوڑا ہے. انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے والد کی جگہ پر باڑ میر سے الیکشن لڑیں گے جہاں سے جسونت سنگھ کو ٹکٹ دینے سے بی جے پی نے انکار کر دیا ہے. جسول رائلزخاندان سے تعلق رکھنے والے مانویندر سنگھ کی شاندار راجپوت تاریخ ہے. ان کے خاندان کا باڑمیر اور جیسلمیر کے راجپوتوں میں کافی اثر رہا ہے. جسونت سنگھ کے ساتھ بی جے پی کے مبینہ امتیازی رویے سے مانویندر کو راجپوتوں کے ساتھ ساتھ دیگر کمیونٹیز جیسے برہمن اور مسلم ووٹروں کے ووٹ مل سکتے ہیں. انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ بی جے پی کے خلاف خود اعتمادی کے لئے لڑیں گے. بی جے پی سے چھ بار ممبر اسمبلی رہ چکے گھنشیام تیواری دو بار وزیر رہے ہیں. انہوں نے اس سال جون مہینے میں بی جے پی سے ناطہ توڑ لیا تھا. وہ سی ایم وسندھرا راجے کی طریقہ کار سے ناراض ہیں. انہوں نے اپنی پارٹی بھارت واہنی سینا بنائی ہے. ایک مقبول برہمن چہرے گھنشیام تیواری کا سیکر اور جے پور میں اپنی کمیونٹی کے لوگوں میں اچھا اثر ہے. سال 2013 میں وہ سانگنیر سیٹ سے 60 ہزار سے زائد ووٹوں سے جیتے جو سب سے زیادہ تھے. ان کی پارٹی تقریباً 15 سیٹوں پر بی جے پی کو نقصان پہنچا سکتی ہے. ان سیٹوں پر برہمن ووٹر کافی تعداد میں ہیں. تیواری نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ راجستھان سے وسندھرا راجے سندھیا کی حکومت کو اکھاڑ پھیکیںگے.