صاحب ہدایہ علامہ برہان الدین مُرغَینانی کا امت مسلمہ پر احسان عظیم ۔علامہ سید احمد غوری

روشن مسجدپونہ میں ایک شاندار پروگرام کا کامیاب انعقاد
پونہ۔۲ستمبر۔(ای میل)روشن مسجد ،بھوانی پیٹھ ،پوناکے ایک وسیع و عریض ہال میں حضرت عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ اور صاحب ہدایہ علیہ الرحمہ کے یوم وصال کے موقع پر اپنی نوعیت کا ایک منفرد اورعظیم الشان پروگرام کا انعقاد عمل میں آیا ،جس کی قیادت و سرپرستی قائد اہل سنتحضرت مولانا ایوب اشرفی صاحب قبلہ نے فرمائی۔ حضرت مولانا غلام محمد صاحب خطیب و امام روشن مسجد نے نظامت کی ذمہ داری کے فرائض انجام دیے۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام سے ہوا،بعدہ‘ نعت خواں حضرات نے حمد ونعت پیشکیے۔بعد ازاں علامہ سید احمد غوری صاحب حیدرآبادی نے حضرت عثمان ذوالنورین رضی اللہ تعالیٰ کے اولیات و خصوصیات پرایک جامع اور پُر مغز خطاب فرمایا۔آپ نے فرمایا کہ حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو صحابہ¿ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیھم اجمعین میںکئی وجہوں سے اولیات و خصوصیات حاصل تھیں۔اول تو یہ کہ اللہ کے پیارے رسول ﷺ نے اپنی دو صاحب زادیوں کویکے بعد دیگرے آپ کے نکاح میں دیا۔یہ وہ شرفِ عظیم ہے،جوآپ کو حاصل ہوا، کسی دیگر صحابی کو حاصل نہ ہوسکا ۔اسی لیے آپ کو ذوالنورین کہاجاتاہے۔ آپ پہلے ایسے صحابی ہیں ، جنہوں نے اسلام کی خاطر دوہجرتیں فرمائیں،اس کے لیے آپ کو ذوالہجرتین کہاجاتاہے۔ آپ کی ایک خصوصیت و اولیت یہ بھی ہے کہ آپ کامل الحیاءوالایمان کے عظیم لقب سے بھی جانے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ بھی آپ کے بے شمار خصوصیات و امتیازات ہیں، جن سے آپ کے مقام و مرتبہ کا پتہ چلتا ہے۔علامہ موصوف نے ہدایہ اور صاحب ہدایہ پر اپنا خطاب میں فرمایا کہ :علامہ برہان الدین مرغینانی علیہ الرحمہ کا امتِ مسلمہ پر بے پناہ احسان عظیم ہے کہ آپ نے قوم و ملت کی شرعی و فقہی رہ نمائی کے لیے قرآن و احادیث سے مسائل و احکام کا استخراج و اسنباط کیا اور گراں قدر کتابیں تصنیف فرمائیں۔آپ کی تصنیف کردہ کتابوں تعداد بے شمار ہیں، جن میں سب سے زیادہ شہرہ¿ آفاق تصنیف ”الہدایہ“ ہے ، جوامام محمد علیہ الرحمہ کی ”الجامع الصغیر“ اور امام قدروری علیہ الرحمہ کی” المختصرالقدوری“کے مسائل و احکام کا ایک دل آویز مجموعہ ہے۔یہ فقہ حنفی کا ایک عظیم شاہ کاراور انسائیکلو پیڈیا ہے۔ اس کے علاوہ ابھرتے ہوئے معروف قلم کار مولانا محسن رضا ضیائی صاحب نے ہدایہ اور صاحب ہدایہ پر ایک طویل اور تحقیقی مقالہ پیش فرمایا ،مقالہ کے آخر میں آپ نے اس حوالے سے اصحاب علم و فضل اور اربابِ علم و دانش کی خدمت میں چند اہم معروضات پیش کیں کہ صاحب ہدایہ علامہ مرغینانی علیہ الرحمہ جماعت اہل سنت کی ایک فراموش کردہ شخصیت ہے۔ حالاں کہ آپ کا علمی تبحر ، فقہی بصیرت اور کئی علوم و فنون میں حیرت انگیز مہارت و قدرت سبھی کے نزدیک مسلم ہے۔آپ کی دینی، علمی، فقہی اورتصنیفی خدمات کا دائرہ بھی کافی وسیع ہے۔لیکن حیف صد حیف کہ ہم ان حقائق کے باوجود ایک عبقری اور ہمہ جہت شخصیت کا تعارف عوام و خواص کے درمیان نہیں کراسکے ہیں ۔لہذااب وقت ہے کہ ایسی علمی اور آفاقی شخصیت کا تعارف کرایا جائے، جس کے لیے سب سے مو¿ثرطریقہ یہ ہے کہ کالیجیز اور یونی ورسٹیز میں زیرِ تعلیم ایم اے، ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلبااپنے مقالات کے لیے ہدایہ اور صاحب ہدایہ کواپناموضوعِ تحقیق بنائیں ۔ اس سے صاحب ہدایہ علیہ الرحمہ کی ذات و شخصیت پر جہاں تحقیق و تدقیق کا ایک گراں بہاکام ہوگا، وہیں سائنٹفک اور مستند انداز میں آپ کی شخصیت کا قدرے تعارف بھی پیش ہوجائے گا۔تیسرا سب سے اہم فائدہ یہ ہوگاکہ فقہ حنقی کا عظیم سرمایہ عوام و خواص کے درمیان جدید انداز و اسلوب میں سامنے آئے گا،جو جدیداور عصری تقاضوں کو محیط ہوگا۔٭دوسرا معروضہ یہ ہے کہ آپ کی شخصیت پر کالیجیز ،یونی ور سٹیزاور مدارس میں سیمنارز،کمپیٹیشنزاور کانفرنسیز کا انعقاد عمل میں لایا جائے۔٭ تیسرا اور آخری معروضہ یہ ہے کہ آپ کی جملہ کتب پرتحقیق و تخریج اور تسہیل و ترتیب کا جدید اور سائنٹفک انداز و اسلوب میںکام کرکے ان کی اشاعتِ جدید کی جائے۔مقالے کی افادیت و جامعیت کو محسوس کرتے ہوئےپروگرام کی روح رواں شخصیت حضرت مولانا عارف اشرفی صاحب نے فرمایا کہ ان شاءاللہ اس مقالے کو جلد ہی ایک کتابی شکل میںمنظر عام پرلایا جائے گا۔ اخیر میںصلوٰة و سلام ہوا اور پھر حضرت مولانا ایوب اشرفی صاحب قبلہ کی رقت انگیز دعا پر ایک کامیاب جلسہ کا اختتام ہوا۔اس موقع پر شہر پونا کے جملہ علما، ائمہ ، اسکول اور کالیجیز کے اساتذہ و طلبا بڑی تعداد میں موجود تھے۔

Leave a comment