پاپولر فرنٹ پر عائد کردہ پابندی واپس

نئی دہلی :پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین ای ابوبکر نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے حکم کا خیرمقدم کیا ہے جس میں کورٹ نے ریاست میں تنظیم کی سرگرمیوں کو ممنوع قرار دینے کے جھارکھنڈ حکومت کے فیصلے کو کالعدم کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے مشاہدات نے تنظیم پر پابندی عائد کرنے والی جھارکھنڈ کی بی جے پی حکومت کے فرقہ وارانہ و فسطائی ایجنڈے کو بے نقاب کر دیا ہے۔کورٹ نے ریاستی حکومت کے غیرجمہوری اقدامات کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کریمنل لا امینڈمنٹ ایکٹ ۸۰۹۱ کی شق۶۱ کے تحت کسی تنظیم پر پابندی عائد کرنے کے طریقہ کار پر عمل نہیں کیا ہے۔ کورٹ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پابندی کے اعلان نے فطری انصاف کے مبادی اور آئین ہند کی دفعہ ۹۱ کی خلاف ورزی کی ہے۔ کورٹ نے یہ بھی اشارہ کیا کہ حکومت اپنے فیصلے کو درست قرار دینے کے لیے کوئی بھی ثبوت اور شواہد پیش نہیں کر سکی۔جھارکھنڈ ہائی کورٹ کا فیصلہ ریاستی حکومت کی آمرانہ کاروائیوں کی بہت بڑی پسپائی ہے، جنہیں حکومت نے عوامی تحریکات اور مخالفت کی آوازوں کے خلاف اپنا رکھا ہے۔ عزت مآب جج جسٹس رنگون مکھوپادھیائے کا یہ فیصلہ دستور کی روح کو برقرار رکھتا ہے اور بلاشبہ یہ ملک کے جمہوری اقدار اور آزادی¿ تنظیم کے حق کو کمزور کرنے کی کوششوں کے لیے ایک کھلی تنبیہ کا کام کرے گا

Leave a comment