بھاری بارش شروع ہونے کے بعدریاست میں کسانوں کی خودکشی میں اضافہ حکومت کے لیے شرمناک: اجیت پوار

اگر آپ کے پاس اکثریت ہے تو اسمبلی کا اجلاس کیوں نہیں

ممبئی:ریاست کی دو رکنی کابینہ حکومتی کام کاج کے لیے کابینہ میں توسیع نہیں کررہی ہے جو ریاست کے 13/کروڑ عوام کی توہین ہے۔ اگر آپ کے پاس اکثریت ہے تو کابینہ کو وجود میں لائیے۔ آج ریاست کا کسان زبردست مشکلات کا شکار ہے۔بھاری بارش شروع ہونے کے بعد ریاست میں کسانوں کی خودکشی میں اضافہ ہوا ہے جو اس حکومت کے لیے انتہائی شرمناک باب ہے۔ریاستی حکومت پر یہ تنقید آج یہاں حزبِ مخالف لیڈر اجیت پوار نے کیا ہے۔ وہ یہاں پارٹی دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ فی الوقت سیاسی اتھل پتھل کی وجہ سے ریاستی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوا ہے۔ اب وزیراعلیٰ دورے پر جارہے ہیں۔ لیکن مشکلات کے شکار کسانوں کی مدد کے لیے عوامی نمائندوں کے دورے بعد اعدادوشمار پیش کرنے کا واحد ذریعہ اجلاس ہی ہے۔ اجیت پوار نے شندے حکومت سے یہ بھی پوچھا کہ اگر آپ کے پاس اکثریت ہے تو آپ کنونشن کیوں نہیں لے رہے ہیں؟صدارتی ووٹنگ کے دوران ہم نے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی تھی اور ان سے کہا تھا کہ وہ ریاست کے لوگوں کو فوری راحت فراہم کریں اور لوگوں پر جو مصیبت آئی ہے اس پر توجہ دیں۔آج بھی ہم نے حکومت کو ایک مکتوب لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ وہ ریاست میں خشک سالی کا اعلان کرتے ہوئے فوری طور پر اسمبلی کا اجلاس بلائے۔اجیت پوار نے کہا کہ اس سے قبل قدرتی آفات کے وقت ایس ڈی آر ایف کے اصولوں کو بالائے طاق رکھ کرلوگوں کی مدد کی گئی۔ لیکن آج فیصلہ لینے کے لیے دہلی جانا پڑرہاہے۔ جب لوگ مشکل میں ہیں توان کی مدد کیوں نہیں کی جارہی ہے؟اگر ضرورت ہے تو فوری طور پر اسمبلی اجلاس بلایا جائے۔اجیت پوارنے کہا کہ محکمہ موسمیات کی پیشین گوئیاں اب غلط ثابت ہونے لگی ہیں۔ ریڈ الرٹ جاری کیا جاتا ہے اور بارش نہیں ہوتی لیکن اسکولوں کی چھٹیوں کا اعلان ہوچکا ہوتا ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتیں محکمہ موسمیات پر جتنا چاہیں خرچ کریں لیکن اس محکمے کو بہتر بنائیں۔

اجیت پوار نے کہا کہ ہماری حکومت میں کام کرنے والے شندے آج ہماری ہی حکومت کے کاموں کو روک لگارہے ہیں۔ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں،کیا شندے وفڈنویس نے کوئی ایسا نسخہ لے لیا ہے کہ ان کی حکومت نہیں جائے گی؟سوال یہ پیدا ہوتا یہ کہ ترقیاتی کاموں کو کیوں روکا جارہا ہے؟ کیا وہ ہمارے گھر کے کام ہیں؟ اجیت پوار نے حکومت کی سرزنش بھی کی کہ وہ یہ ملحوظ رکھے کہ لوگوں کی ترقی کے لیے کوششیں کی گئیں تھیں۔اجیت پوار نے کہاکہ جب تک دہلی سے ہری جھنڈی نہیں مل جاتی اس وقت تک یہ دونوں کچھ کریں گے، ایسا نہیں لگتا۔ ہم نہیں جانتے کہ چندرکانت پاٹل نے کہاں پتھر رکھا ہے اور کہاں نہیں رکھا ہے۔

اس پریس کانفرنس میں اجیت پوار نے جی ایس ٹی کا بھی معاملہ اٹھایا اور کہا کہ ہم نے مطالبہ کیا تھاکہ ضروری اشیاء پر جی ایس ٹی نہ لگایا جائے، لیکن مرکزی حکومت نے اس معاملے میں ہوشیاری دکھائی ہے جس کا خمیازہ پورے ملک کے عوام کو بھگتنا پڑرہا ہے۔ اس پریس کانفرنس میں سابق وزیرحسن مشرف، سابق وزیر دھنن جئے منڈے، سابق وزیر جیتندراوہاڈ، ریاستی شعبہ خواتین کی صدر ودھاتائی چوہان، ریاستی چیف ترجمان مہیش تپاسے وسابق ممبرپارلیمنٹ آنند پراجپے موجود تھے۔