بی جے پی کی باتیں رام راجیہ کی مگر اترپردیش وبہار رام بھروسے: نواب ملک انیل دیشمکھ کے خلاف ای ڈی کا مقدمہ بی جے پی سیاسی رقابت

ممبئی: اترپردیش وبہار میں بی جے پی نے رام راجیہ کی بات کی تھی مگر ان دونوں ریاستوں کو بی جے پی نے رام بھروسے چھوڑ دیا ہے۔ یہ سخت تنقید آج یہاں راشٹروادی کانگریس کے قومی ترجمان واقلیتی امور کے وزیر نواب نے کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اترپردیش وبہار میں ندیوں میں لاشیں تیررہی ہیں۔ ہمیرپور کے یمونا وگنگا میں تو چالیس سے زائد لاشیں نظر آئی ہیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ ان ریاستوں کی صورت حال انتہائی سنگین ہے۔

نواب ملک نے کہا کہ بہار میں کوروناکی ٹیسٹنگ نہیں ہورہی ہے،ڈاکٹر نہیں ہیں۔ لوگ صبح آنکھ کھولتے ہیں اور شام کو مرجاتے ہیں۔لاشیں جلانے کے لیے لکڑیاں نہیں ہیں اس لیے لاشیں ندی میں بہائی جارہی ہیں۔ نواب ملک نے کہا کہ اترپردیش کی صورت حال انتہائی دردناک ہے۔ ایک جانب کورونا کا تانڈو جاری ہے تو دوسری جانب یوگی آدتیہ ناتھ اشتہاربازی کے ذریعے حقائق سے فرار اختیار کررہے ہیں۔

نواب ملک نے سابق وزیرداخلہ انیل دیشمکھ کے خلاف ای ڈی کے ذریعے مقدمہ درج کیے جانے کو این سی پی نے سیاسی رقابت اور اقتدار کا غلط استعمال بھی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ یہ سب سابق وزیرداخلہ کو بدنام کرنے کی ایک سازش ہے جس کے پسِ پشت ایک منصوبہ بند سیاسی رقابت کارفرما ہے۔

نواب ملک نے کہا کہ سابق وزیرداخلہ انیل دیشمکھ پر سابق پولیس کمشنر پرم ویر سنگھ نے بدعنوانی کا الزام عائد کیا تھا۔ اس معاملے میں عدالت نے سی بی آئی کے ذریعے تفتیش کیے جانے کا حکم دیا تھا۔ سی بی آئی کے ذریعے مقدمہ درج کیے جانے کے بعد اب ای ڈی نے بھی مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ سب انیل دیشمکھ کو بدنام کرنے کی ایک منصوبہ بند سازش ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزکی بی جے پی حکومت تمام سینٹرل ایجنسیوں کا اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کررہی ہے اور اسی مقصد کے تحت ای ڈی نے مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ مقدمہ سیاسی مفاد اور مہاراشٹر اگھاڑی حکومت کو وپارٹی کو بدنام کرنے کے لیے درج کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں جو بھی قانونی معاملہ درپیش ہوگا یا جو بھی تفتیش کی جانی ہوگی، انیل دیشمکھ تعاون کریں گے۔

اس موقع پرنواب ملک نے ریاست کو دیے جانے والے آکسیجن کوٹا کم کرنے کا معاملہ بھی اٹھایا اور کہا کہ مرکزی حکومت کرناٹک کے بیلاری سے دیے جانے والے آکسیجن کے کوٹے میں کمی کرتے ہوئے مہاراشٹر کے لیے مشکل پیدا نہ کرے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ریاست کے لیے آکسیجن کا کوٹہ طئے کیا گیا ہے مگر اب مرکزی حکومت اس میں سے 50ٹن آکسیجن کم کردیا ہے۔ اس آکسیجن کا استعمال مغربی مہاراشٹر ومراٹھواڑہ میں کیا جارہا تھا۔ مرکز کا یہ فیصلہ سراسر ناانصافی پر مبنی ہے اور اسے اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔