NCP Urdu News 08 Sep 2021

ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف پارٹی کا موقف

کووڈ ہدایات پرعمل کرتے ہوئے عوام تک پہنچانے کا فیصلہ

شردپوار کی صدارت میں این سی پی کے موجودہ وسابق ممبرانِ اسمبلی نیز شکست کھانے والے امیدواروں کے اجلاس میں فیصلہ

ممبئی:یہاں ہوئی این سی پی کی اعلیٰ لیڈران کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف پارٹی کے موقف کوکورونا کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے عوام تک پہنچایا جائے گا، ریاست کے مختلف علاقوں میں شدید بارش کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا نگراں وزراء معائنہ اور وہاں کے لوگوں کے مسائل حل کریں گے نیز انتخابات کے دوران اوبی سی کی خالی نشستوں پر اوبی سی طبقے کا امیدواری دی جائے گی۔ یہ اطلاع میٹنگ کے اختتام کے بعدپارٹی کے قومی ترجمان نواب ملک نے دی۔

یشونت راؤ چوہان پرتسٹھان میں این سی پی کے قومی سربراہ شردپوار کی صدارت میں ہوئی اس میٹنگ میں پارٹی کے وزراء کے علاوہ موجودہ وسابق ممبرانِ اسمبلی، ممبرانِ پارلیمنٹ، تمام فرنٹل وسیل کے ریاستی صدور نیز 2019کے انتخابات میں نہایت کم ووٹوں کے فرق سے شکست کھانے والے امیدوارشریک ہوئے تھے۔ میٹنگ کے اختتام کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے قومی ترجمان نواب ملک نے کہا کہ اس میٹنگ میں تمام شرکاء نے اپنے اپنے علاقوں کے مسائل بیان کئے نیز پارٹی کی پالیسیوں پر بھی اظہار خیال کیا۔ اس موقع پر نائب وزیراعلیٰ اجیت پوارنے یقین دہانی کرائی کہ ان مسائل کے حل کے لئے ریاستی حکومت کی مدد سے کوئی راہ نکالی جائے گی۔نواب ملک نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران ہی محترم شردپوار نے ریاست میں قدرتی آفات کی وجہ سے تباہ شدہ علاقوں کا معائنہ کرنے کی تجویز پیش کی۔اس کے مطابق سرپرست وزیر، رابطہ وزیر اور ممبرانِ اسمبلی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر نقصان کا معائنہ کریں اورمتاثرہ لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لیے اقدامات کریں۔

نواب ملک نے یہ بھی واضح کیا کہ ریاستی حکومت کے ذریعے حل ہونے والے مسائل یقینی طور پر حل کئے جائیں گے لیکن جن مسائل کا تعلق مرکزی حکومت سے ہے جیسے کہ ایندھن وکوکنگ گیس کی قیمتوں میں اضافہ وغیرہ تو اس معاملے میں پارٹی کے موقف کو کورونا کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے عوام تک پہنچایا جائے گا۔ اس کے علاوہ اوبی سی ریزرویشن کے معاملے پارٹی نے اوبی سی کی خالی نشستوں پر اوبی سی طبقے کے لوگوں کو امیدواری دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ 2019 میں جن 114/لوگوں کو امیدواری دی گئی تھی ان تمام لوگوں نے شرد پوار صاحب کے سامنے اپنے خیالات پیش کیے۔ ساڑھے پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والی اس میٹنگ میں 55 /افراد نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور سیاسی مسائل کے علاوہ لوگوں کے مسائل حل کرنے میں کس طرح مدد کی جاسکتی ہے، اس پر اپنا موقف پیش کیا۔میٹنگ کے دوران ہی دھولیہ ضلع کے ہیمنت نانا دیشمکھ نے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار کے ہاتھوں پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔

اس میٹنگ میں پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ایم پی پرفل پٹیل، ریاستی صدر اور آبی وسائل کے وزیر جینت پاٹل، اسمبلی کے نائب صدر نرہری جھروال، وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل، خوراک اور شہری سپلائی کے وزیر چھگن بھجبل، ایم پی سپریاتائی سولے، ایم پی سنیل تٹکرے، ایم پی سرینواس پاٹل، ایم پی فوزیہ خان، ایم پی وندنا چوہان، دیہی ترقی کے وزیر حسن مشرف، چیف قومی ترجمان اور اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک، وزیر صحت عامہ راجیش ٹوپے، سماجی انصاف کے وزیر دھننجے منڈے، امداد باہمی کے وزیر بالا صاحب پاٹل، فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے وزیر ڈاکٹر راجندر شنگنے، وزیر تعمیرات جتیندر اوہاڈ، وزیر مملکت دتاتریہ بھرنے، وزیر مملکت ادیتی تٹکرے، وزیر مملکت پرجاکت تنپورے، وزیر مملکت سنجے بنسوڈے، پارٹی کے خزانچی ہیمنت ٹکلے اور ریاستی جنرل سکریٹری شواجی راؤ گرجے اور پارٹی کے دیگر اہم رہنما موجودتھے۔

پرمویر سنگھ کو بچانے کے لیے انل دیشمکھ کے خلاف سازش رچی جارہی ہے

این آئی اے کی چارج شیٹ میں پرمویر سنگھ کا نام کیوں نہیں، نواب ملک کا سوال

ممبئی: پرمویر سنگھ کے ذریعے انل دیشمکھ کے خلاف کی سازش رچی گئی ہے۔ این آئی اے نے پرمویر سنگھ کو بچانے کی یقین دہانی کرائی ہے جس کی وجہ سے این آئی اے کی چارج شیٹ میں پرمویرسنگھ کو ملزم نہیں بنایا گیا ہے۔انہیں بچانے کے لیے انل دیشمکھ پر جھوٹے الزامات عائد کرنے کی سازش بی جے پی کے ذریعے ہوئی ہے۔ یہ سنسنی خیزالزام آج یہاں این سی پی کے قومی ترجمان واقلیتی امور کے نواب ملک نے عائد کیا ہے۔

نواب ملک نے کہا ہے کہ این آئی نے جو چارج شیٹ داخل کی ہے اس میں سائبر ایکسپرٹ کے ذریعے جھوٹے ثبوت تیار کرنے کے لیے سابق پولیس کمشنر پرمویر سنگھ کے ذریعے ۵ لاکھ روپئے دیے جانے کا اعتراف سائبر ایکسپرٹ نے کیا ہے۔ این آئی اے کی جانب سے دائر چارج شیٹ میں اہم ملزم سے تفتیش نہیں کی گئی۔ اس پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا ہے۔ نواب ملک نے کہا کہ ہمارا یہ موقف بالکل نہیں ہے کہ سچن وازے نے ہفتہ وصولی کے لیے یہ پوری سازش کی ہے۔ اس معاملے کی غیرجانبدارانہ تفتیش سے بہت سی باتیں سامنے آسکتی تھیں لیکن این آئی اے کوجیسا تفتیش کرنا چاہئے تھا، اس نے نہیں کیا۔ این آئی اے نے کچھ لوگوں کو بچانے کی کوشش کی ہے۔ چونکہ پرمویرسنگھ نے انیل دیشمکھ پر الزامات عائد کئے تھے اس لیے انہیں بچانے کے لیے یہ سب کیا جارہا ہے۔