MPCC Urdu News 31 January 22

طلباء کو اُکسا کر ان کے مستقبل سے کھلواڑ نہ کیا جائے: نانا پٹولے

مہاوکاس اگھاڑی حکومت طلباء کے ساتھ ہے، طلبہ کوآگے بڑھاکر گھٹیا سیاست نہ کیجئے

طلباء کو سڑکوں پر اتارنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے

ممبئی: دسویں اور بارہویں کے امتحانات آن لائن کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہزاروں طلبہ ممبئی، ناگپور، اورنگ آباد وعثمان آباد میں سڑکوں پراترآئے تھے۔ ان طلباء کو سڑکوں پر اتار کر ان کے مستقبل سے کھیلنا انتہائی غلط ہے۔ مہا وکاس اگھاڑی حکومت طلبہ کے ساتھ ہے اور حکومت ان کے مطالبات پرغور کرکے کوئی راستہ ضرور نکالے گی، لیکن طلبہ کسی کے بہکاوے میں آکر غلط راستہ اختیار نہ کریں۔ یہ اپیل آج یہاں مہاراشٹر کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے اپیل کی ہے۔

اس ضمن میں بات کرتے ہوئے ناناپٹولے نے مزید کہا کہ کورونا کی وجہ سے گزشتہ ڈیڑھ سال سے اسکول اور کالج بند ہیں لیکن مہاوکاس اگھاڑی حکومت آن لائن تعلیم جاری رکھے ہوئے ہے تاطلباء کہ تعلیم میں خلل نہ پڑے اوران کا نقصان نہ ہو۔کیونکہ طلباء کی صحت بھی اتنی ہی اہم ہے جتنا تعلیم۔یہ مطالبات بھی مختلف سطح پر سامنے آئے کہ اسکول بندہونے کی وجہ سے طلباء کا نقصان ہورہا ہے اس لئے اسکول شروع کئے جائیں اورآف لائن امتحانات کرائے جائیں۔ حکومت نے تمام پہلوؤں پر غور کرنے کے بعد فیصلہ کیا ہے۔ اگر طلبہ اور والدین کو اب بھی کچھ اشکال ہیں تو اس پر غوروخوض کرکے کوئی فیصلہ کیا جاسکتا ہے، اس لیے طلبہ کو سڑکوں پر لانا انتہائی غلط ہے۔

ناناپٹولے نے کہا کہ طلبہ کے احتجاج کو مدّا بناکر کچھ پارٹیاں سیاست کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ طلباء کو سڑکوں پر اتارکر اس پر سیاست کرنا بالکل غیرمناسب ہے۔ کورونا کی دوسری لہر کے دوران کچھ سیاسی پارٹیوں نے ایم پی ایس سی امتحانات کا معاملہ اٹھاکر اسی انداز میں طلبہ کو سڑکوں پر اتارا تھا اور احتجاج کیا تھا۔اس احتجاج سے بہت سے طلباء کورونا سے متاثر بھی ہوئے تھے۔ طلباء کی صحت سب سے اہم ہے۔ حکومت نے اس معاملے میں ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، طلباء، والدین، ماہرین تعلیم کی آراء کو مدنظر رکھا ہے اس لئے کوئی بھی ریاست کا ماحول خراب کرنے کی کوشش نہ کرے۔ طلباء کو نہ اکسائیے۔ طلباء کو بھی اپنی پڑھائی پر توجہ دینی چاہئے۔ مہاوکاس اگھاڑی حکومت طلباء کا کسی بھی قسم کا نقصان نہیں ہونے دے گی۔اس ضمن میں وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور وزیر تعلیم پروفیسر ورشا گائیکواڑ سے بات کرکے اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

Leave a comment