ریاستی کانگریس کے لیڈران کی جائزہ میٹنگ میں اشوک چوہان کا مطالبہ
اورنگ آباد:13اکتوبر۔(راست) ریاست میں خشک سالی کے جائزے کے لئے یہاں پر ہوئی ریاستی کانگریس کے لیڈران کی میٹنگ میں ریاستی صدر اشوک چوہان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مراٹھوڑہ کے لئے خشک سالی کا اعلان کرتے ہوئے فوری راحت کے طور پر کسانوں کو 50ہزار روپئے کی مدد دیں اور جانوروں کے لئے چارہ چھاو¿نیاں بنوائیں۔ یہ میٹنگ اورنگ آباد کے گارکھیڑا میں رادھا کرشن منگل ہال میں منعقدہوئی ، جس میں ریاست کے تمام اہم کانگریسی لیڈران شریک ہوئے۔ اس موقع پر ریاستی صدر او رممبر پارلیمنٹ اشوک چوہان نے کہا کہ خشک سالی کی وجہ سے کسانوں کو73فیصد قرض کا اعلان کیا گیا ہے لیکن بینک کسانوں کو قرض دینے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ ہمارا فی الوقت حکومت سے یہ مطالبہ ہے کہ وہ فوری راحت کے طور پر کسانوں کو 50ہزار روپئے کی مدد فراہم کرے ،پورے مراٹھواڑہ علاقے کو خشک سالی سے متاثرہ علاقہ تسلیم کرے اور اس علاقے کے طالب علموں کی اسکول کی فیس معاف کرے۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پورا مراٹھواڑہ آج زبردست خشک سالی کا شکار ہے اور حکومت ابھی تک اس کا جائزہ لے رہی ہے اور یہ فیصلہ ہی نہیں کرپارہی ہے کہ اسے خشک سالی سے متاثرہ علاقہ قرار دے یا نہیں۔ خشک سالی کی وجہ سے لوگ مررہے ہیں، پانی کی شدید قلت پیدا ہوچکی ہے، جانور بھوک پیاس سے مررہے ہیں، اور حکومت جائزہ رپورٹ کا انتظار کررہی ہے۔ اشوک چوہان نے کہا کہ ریاستی حکومت کسانوں اور ان کے مسائل کو نظر انداز کررہی ہے۔ مراٹھوڑواڑہ میں ۸ میں سے ۵ اضلاع میں خشک سالی کے اثرات 50فیصد سے کم دکھائے گئے ہیں، جس کی وجہ سے یہ خدشہ ہے کہ ان اضلاع کو خشک سالی کے لئے مختص راحت کا فائدہ نہیں ملے گا۔اشوک چوہان نے اس موقع پر یہ بھی اعلان کیا کہ مراٹھواڑہ کے حالات کے تعلق سے تمام شواہد کے ساتھ وہ ریاست کے گورنر سے ملاقات کریں گے۔ اس موقع پر حزب اختلاف لیڈر رادھا کرشن ویکھے پاٹل نے بھی حکومت کی اس پالیسی پر سخت تنقید کی کہ وہ ابھی تک رپورٹ کا انتظار کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں محکمہ موسمیات کی بھی تفتیش کرانی چاہئے کہ اس نے اس علاقے میں کس بنیاد پر 50 فیصد سے کم خشک سالی کا اثر بتایا ہے جبکہ مراٹھواڑہ کے تمام اضلاع کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہے اور لوگ ابھی سے پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنے لگے ہیں۔ کسانوں کی فصل مکمل طو رپر تباہ ہوچکی ہے۔ انہوں نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اس علاقے کو مکمل طور پر خشک سالی سے متاثرہ علاقہ قرار دے۔