خبردار۔۔!ورنہ مجبوراً لاک ڈاؤن کرنا پڑےگا : لاتور کلکٹر – لاتور ضلع میں کورونا مریضوں کی شرح میں مسلسل اضافہ

فیس بک لائیو کے ذریعے عوام سے راست تبادلہ خیال میں ضلع کلکٹر کا سخت انتباہ۔۔۔۔

لاتور (محمد مسلم کبیر)ضلع میں کرونا کی حالت تشویشناک ہے اور ہم لاک ڈاؤن کے دہانے پر کھڑے ہیں.اس کے باوجود،آج ضلع میں لاک ڈاؤن کی ضرورت نہیں ہے تاہم میں نہیں کہہ سکتا کہ کل کیا ہوگا؟چونکہ کورونا مریضوں کی تعداد میں روزانہ اضافہ ہوتا جارہا ہے اور لوگ اپنے سلوک میں بہتری نہیں لارہے ہیں اور اگر حالات ایسے ہی رہے،عوام احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی کرینگی تو، مجبوراً ضلع میں لاک ڈاؤن آرڈر جاری کرنا پڑے گا اس طرح کا بیان لاتور کے ضلع کلکٹر پرتھویراج بی پی نے فیس بک لائیوکے ذریعہ دیا۔

وہ کل کو ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام فیس بک لائیو پروگرام میں خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر ضلع پریشد کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ابھینو گوئل، میونسپل کمشنر امن متل اور ڈسٹرکٹ سرجن ڈاکٹر لکشمن دیشمکھ اس وقت موجود تھے ضلع کلکٹر پرتھویراج نے کہا کہ ضلع میں کورونا پھیلنے کی شرح کو مدنظر رکھتے ہوئے،سب کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔اب جب صورتحال قابو میں ہے،تو لاک ڈاؤن یا نائٹ کرفیو میں اضافے سمیت دیگر لازمی اقدامات کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔جب دوسرے اضلاع میں صورتحال قابو سے باہر ہوگئی تو لاک ڈاؤن کے سوا اور کوئی چارہ نہیں تھا۔اگر لوگ محتاط رہیں اور اپنی ذمہ داریوں کو نبھائیں اور مریضوں کی تعداد کم ہوجائے تو مستقبل میں لاک ڈاؤن کی ضرورت ہی نہیں ہوگی ۔

دیہی علاقوں میں 46 ابتدائی صحت مراکز کے توسط سے اب دیہی علاقوں میں حفاظتی ٹیکوں کو ہفتے میں تین دن لگایا جا رہا ہے۔اب منگل سے روزانہ ٹیکے لگیں گے۔مریضوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے کوویڈ کیئر سنٹرز پانچ تعلقو میں شروع کردیئے گئے ہیں اور یہ مراکز بقیہ پانچ تعلقوں میں بھی شروع کردیئے جائیں گے۔ان مراکز میں آکسیجن اور ایمبولینس کی سہولیات موجود ہیں۔صحت مراکز سمیت ذیلی مراکز میں بھی کرونا ٹیسٹ کروائے جارہے ہیں۔ہوم ایسولیشن کے مریضوں کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے اور انہیں ایک علیحدہ کٹ دی جارہی ہے۔انتظامیہ اور شہریوں کو متحد ہوکر کورونا کے خلاف لڑنے کی ضرورت ہے یہ بات ابھینوگوئل نے کہی۔

گاہک کے ساتھ ساتھ دکانداروں کے لئے جرمانہ ۔۔۔۔. لاتور کارپوریشن کے کمشنر امن متل نے کہا کہ”شہر میں اسکول اور کالج 31 مارچ تک بند رہیں گے۔لیکن ہاسٹل بند نہیں ہیں۔طلبہ حفاظتی قوانین و تدابیر پر عمل کرکے وہاں رہ سکتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ماسک اور سوشل ڈسٹنس پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔اگر کوئی گاہک بغیر ماسک کے کسی دکان میں نظر آتا ہے تو،اس گاہک کے ساتھ دکاندار پر جرمانہ بھی عائد ہوگا۔اور اگر اس دکان میں دوبارہ ایسی صورتحال پیدا ہوئی تو دکان سیل کردی جائے گی ۔

گاہک کے ساتھ دکانداروں کو بھی جرمانہ۔,۔۔
اسی طرح ماسک کے بغیر مسافروں کو لے جانے والے آٹورکشا اور بس ڈرائیوروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ہوم ایسولیشن کے مریض باہر گھومتے نظر آرہے ہیں۔اب اگر ایسے مریض کو باہر دیکھا گیا تو اس پر 10،000روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا اور اس کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کیا جائے گا۔ ہوم ایسولیشن کی اجازت صرف اس صورت میں ہوگی جب گھر میں ایک علیحدہ کمره اور ضروریات کی تکمیل کرنے والی جگہ،نگہداشت کرنے والا موجود ہو ۔اُنہوں نے اپیل کی کہ 45 سال سے زائد عمر والے افراد ٹیکہ اندازی فوری کروالیں۔