جلگاوں میں نوجوان افسانہ نگاروں کے لیے اعزازی نشست 

جلگاوں:یکم اکتوبر : مشرقی خاندیش کے نوجوان قلم کاروں کی تخلیقی کاوشوں کو سراہتے ہوئے آئیڈیل ملٹی پرپز سوسائٹی اور خاندیش اردو رائٹر فاو¿نڈیشن کے اشتراک سے تقریب بہ عنوان “نئی فکر نیا قلم” کا انعقاد شاہو نگر جلگاو¿ں میں نہایت ہی تزک و احتشام کے ساتھ عمل آیا ۔ تلاوت کلام پاک حافظ جنید نے پیش کی ۔ اس پروگرام کی اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے صغیر احمد نے کہا کہ ضلع جلگاو¿ں کی موجودہ ادبی صورت حال کو نظر میں رکھ کر گزشتہ مہینوں دو ادبی مذاکرے بھساول اور جلگاو¿ں میں منعقد کیے گئے تھے ۔ جس میں ضلع کے تقریباً تمام ہی ادبا نے شرکت کی، جہاں اجتماعی طور پر اس بات کی ضرورت شدت محسوس کی گئی کہ ضلعی سطح پر ایک ایسی ادبی انجمن تشکیل پائے جو مہینہ دیڑھ مہینہ میں ادبی نشستوں کے علاوہ دیگر سرگرمیوں کا اہتمام پابندی سے کریں ۔ یہ پروگرام اسی فکری سلسلے کی پہلی کڑی ہے ۔ علاوہ ازیں موصوف نے یہ بھی کہا کہ درحقیقت خاندیش میں نوجوانوں کا قلم خاصہ رواں ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ضلعی سطح پر انھیں خاص نمائندگی نہیں مل پاتی ۔ اس موقع پر خاندیش کے نوجوان قلم کار وسیم عقیل شاہ، زبیر علی تابش، انیس کیفی، الطاف علی رہنما، صدام اشرف اور ایم صدام نے اپنی تخلیقات پیش کیں ? ان افسانوں پر علی انجم رضوی نے اپنی طویل تجزیاتی تقریر پیش کی تو بھساول سے تشریف فرما شکیل حسرت نے منظوم تہنیت سخن کو بروئے کار لایا ? نیز مشتاق کریمی نے بھی پڑھے گئے افسانوں کو بڑی نباضی سے پرکھا ? خطبہ صدارت پیش کرتے ہوئے سید ذاکر علی نے منتظمین کو مبارک باد دیتے ہوئے افسانوں میں زبان کے برتاو پر روشنی ڈالی اور لسانیات کے پوشیدہ پہلوو¿ں کو سلیس انداز میں واضح کیا
اس ادبی پروگرام میں رشید قاسمی،قیوم اثر، ڈاکٹر قاضی رفیق راہی، ساحر نصرت، سید ذاکر حسین، سجاد حیدر، ڈاکٹر انیس الدین اور عثمان جوہری جیسے شاعر و ادیب نے خصوصی شرکت کی. ان کے علاوہ شہر و اطراف کے با ذوق سامعین نے کثیر تعداد میں شریک ہو کر ادبی بیداری کا ثبوت فراہم کیا. پروگرام کو کامیاب بنانے میں ? نظامت جاوید انصاری نے اور رسم شکریہ محمود شیخ نے پیش کی ?

Leave a comment