ہم جنس پرستوں کی شادی قابل قبول نہیں

کوالالمپور ،21ستمبر(ایجنسیز)ملائشیا کے وزیراعظم ماثر محمدنے واضح کیاہے کہ غیر ممالک میں چاہے ہم جنس پرستی کو حقوق انسانی کے دائرے میں کیونہ رکھاگیاہو لیکن یہاں ہم جنس پرستوں اور خواجہ سراو¿ں کے مابین شادی کو قطعی تسلیم نہیں کیاجاسکتا۔مسٹر ماثر محمد نے صحافیوں کو بتایاکہ ،”ملائشیا میں کچھ چیزوں کو ہم قطعی برداشت نہیں کرسکتے چاہے مغربی ممالک میں انھیں حقوق انسانی کے طورپر کیوں نہ دیکھاجاتاہو اور ہم ایک مرد کا دوسرے مرد اور ایک خاتون کا دوسری خاتون سے شادی تسلیم نہیں کرسکتے۔“ملائشیا میں کچھ حقوق انسانی کی تنظیمیں ان گروپوں کے حق میں آواز اٹھارہی ہیں لیکن انکے اس بیان سے ایل جی بی ٹی گروپوں کی تشویش میں اضافہ ہوسکتاہے۔اس ماہ تیری نگانو صوبہ میں دوہم جنس پرست خواتین کو جنسی رشتہ قائم کرنے کے الزام میں پٹائی کی سزادی گئی تھی۔کوالا لمپور میں پچھلے ماہ ایک ’گے بار‘پر پولیس اور مذہبی انفورسمنٹ محکمہ کے افسران نے چھاپہ ماراتھا اور ایک خواجہ سراکو لوگوں نے جم کر پیٹا تھا۔ملائشیا میں غیر فطری جنسی رشتہ کو فطرت کے خلاف تصور کرتاہے اور اس طرح کے جرائم کے لئے 20سال جیل کی سزا ،بید لگانے اور جرمانہ بھی لگانے کا التزام ہے۔

Leave a comment