وڈا ۔ 17 ستمبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) جھارکھنڈ کے ضلع گوڈا میں بی جے پی کے کارکنوں نے آج یہاں منعقدہ ایک تقریب میں اپنی پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے پاؤں دھوکر اس کا پانی پی لیا۔ اس واقعہ کا علم اُ س وقت ہوا جب دوبے ، گوڈا بلاک کے کانبہارا میں ایک پل کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھنے کیلئے پہونچے تھے کہ بی جے پی کے مقامی لیڈر پون کمار سہا نے دھاتی برتن پر دوبے کے پاؤں دھوکر اس کا پانی جمع کیا بعد ازاں انھوں نے یہ سارا پانی پی لیا۔ یہ واقعہ سوشیل میڈیا پر تیزی سے گشت کرنے لگا ۔ پردیش کانگریس نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اس کو شرمناک قرار دیا ۔کانگریس نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ ’’تعجب ہے کہ بی جے پی کہتی ہے کہ پاؤں دھونا روایت ہے ۔ اور … آیا ایک او بی سی ( دیگر پسماندہ طبقات ) سے تعلق رکھنے والے کسی شخص کو یہ پانی پلانا بھی بی جے پی کی روایت ہے ؟ ۔ شرمناک !!!‘‘ ۔ تاہم نشی کانت دوبے نے آج سہا کی موجودگی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیااور الزام عائد کیا کہ اپوزیشن رافیل طیارہ معاملت ، شراب کے تاجر وجئے مالیا کے ملک سے فرار ہونے جیسے مسائل کی طرح اس واقعہ سے بھی فائدہ اُٹھانے کی کوشش کررہی ہے ۔ دوبے نے سہا کو آگے بڑھایا جس نے کہاکہ وہ انھیں ( بی جے پی رکن پارلیمنٹ کو ) اپنے بڑے بھائی جیسا احترام کرتا ہے اور پل کی منظوری پر یہ رسم ادا کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ سہا نے دوبے کے پاؤں دھونے کیلئے دباؤ ڈالے جانے کی تردید کی اور کہا کہ ’’میرے پاس چاقو ہے اور اگر کوئی مجھ پر دباؤ ڈالتا تو میں خود کو یہ چاقو گھونپ لیا ہوتا ‘‘ ۔