بھوپال :13اکتوبر ۔(ایجنسیز)مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ضلع کلکٹر سدام کھاڑے اور ان کی ٹیم آئندہ ماہ ہونے والا سالانہ عالمی تبلیغی اجتماع کی تیاریوں کا جائزہ لینے اجتماع گاہ پہنچے۔ امسال اجتماع سے واپس لوٹنے والے افراد کے لیے ریلوے کے ذریعے ٹرینوں میں اضافی کوچ مہیا کروانے سے انکار کے بعد اجتماع انتظامیہ کمیٹی کی فکر و تشویش بڑھ گئی ہے۔اجتماع کمیٹی کے ترجمان عتیق الرحمن نے بتایا کہ اضافی کوچ نہ لگنے سے لاکھوں کی تعداد میں شرکائ کو سخت دشواری لاحق ہو سکتی ہے۔ غور طلب ہے کہ شہر کے نزدیکی اینٹ گھیڑی گھاسی پورہ میں آئندہ 23سے26 نومبر تک سالانہ تبلیغی اجتماع ہونا طے ہے اور اس میں ہر برس دس لاکھ سے زیادہ افراد شریک ہوتے ہیں۔اجتماع انتظامیہ کمیٹی کے ترجمان عتیق الرحمن کے مطابق اجتماع کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں۔ آج بھوپال کلکٹر نے جائزہ لیکر اجتماع سے متعلق محکموں کو ضروری ہدایات جاری کر دیے ہیں۔وہی ریلوے کے اضافی کوچ نہ لگانے پر کلیکٹر نے ریلوے کے ذمہ داران سے بات کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔اطلاعات کے مطابق اس بار ریلوے نے اجتماع کے شرکائ کیلئے ریلوے میں اضافی ڈبے یا بوگیاں مہیا کرانے سے صاف انکار کردیا ہے جبکہ گذشتہ 25 سالوں سے ریلوے اجتماع کے وقت شرکائ کو بوگیوں کی سہولت فراہم کرتا رہا ہے۔گذشتہ برس ریلوے کو اضافی بوگی، کوچ اور ڈبہ فراہم کرنے کی بدولت دو کروڑ سے زائد کا فائدہ ہوا تھا لیکن ریلوے نے اس مرتبہ ریاست میں ہونے والے انتخابات کی وجہ سے صاف انکار کر دیا ہے۔ریلوے کے اس قدم سے لاکھوں شرکائ کو واپس لوٹنے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔غور طلب ہے کہ ریاست میں 28 نومبر کو پولنگ ہے اور اجتماع میں ریاست کے مختلف اضلاع سے شامل ہونے والے ہزاروں رائے دہندگان وقت پر اپنے علاقوں میں نہ پہننچنے کی صورت میں حق رائے دہی سے محروم ہوسکتے ہیں۔اجتماع کی اہمیت اور شرکائ کی دشواریوں کے مدنظر بھوپال ریلوے ڈویڑن کے حکام کو سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے اور اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ ریلوے وزارت اور ریلوے بورڈ کو اس امر پر سنجیدگی سے ازخود پہل کرنا چاہیے۔