14 ؍ سال بعد بے گناہی ثابت ،جمعیۃ علماء کی کوششوں نے ہمیں نئی زندگی عطاء کی

جیل سے رہائی کے بعد عبد السمیع باگے واڑی نے جمعیۃ علماء کے ذمہ داران اور وکلاء کا شکریہ ادا کیا
ممبئی ۔30؍ مارچ ۔ ( پریس ریلیز) 2008 سے قید و بند کی صعوبتیں جھیلنے والے بیجا پور کرناٹک کے تعلیم یافتہ نو جوان عبد السمیع باگے واڑی جو کہ بیچلر آف آرکٹکچر کے آخری سال کے طالب علم تھے ۔

گذشتہ دنوں سامبرمتی سینٹر ل جیل سے14 سال بعد رہائی عمل میں آ ئی ہے ۔ملزم عبد السمیع باگے واڑی اور ان کے والد نے رہائی کے بعد آج یہاں دفتر جمعیۃ علماء مہا راشٹر واقع زین العابدین بھنڈی بازار ممبئی پہونچ کر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صاحب ( صدر جمعیۃ علماء مہا راشٹر ) اور جمعیۃ علماء مہا راشٹر لیگل ٹیم کے سکریٹری ایڈوکیٹ پٹھان تہور خان،ایڈوکیٹ عشرت علی خان ،د و دیگر ذمہ داروں کا شکریہ اداکیا اور گلدستہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء کی کوششوںنےہمیں نئی زندگی عطاء کی ہے ۔ واضح رہےکہ 2008 میں گجرات کے احمد آباد اور سورت میںہوئے سلسلہ وار دھماکے کیس میں ملزم عبد السمیع باگے واڑی کو پہلے بنگلور پولیس ،پھر کیرلا، اور آخر میں گجرات پولیس کے ذریعہ الگ الگ کیسس میں ملوث کر دیئے گئے تھے

اس مقدمہ میں جملہ 32 ایف آئی آرداخل کئے گئے تھےجسے بعد میں ایک ٹرائل میں تبدیل کر دیا گیا تھا جس کی سماعت خصوصی سیشن عدالت احمد آباد میں طویل عرصہ سے جاری تھی ہر معاملہ میں ہر نوعیت سے یہ معاملہ تاریخ ساز رہا جس کی چارج شیٹ ہی62 ہزار صفحات پر مشتمل تھی اور کل 2 ہزار سے زائد سرکاری گواہ نامزد کئے گئے تھے اور 1135 سرکاری گواہوں کی گواہیاں مکمل کرائی گئیں تھیں۔

Leave a comment