نوپور شرما معاملہ: اجمیر درگاہ کے خادم کی گرفتاری

جے پور/ اجمیر: راجستھان میں اجمیر درگاہ کے ایک خادم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ خادم نے مبینہ طور پر بی جے پی کی معطل ترجمان نوپور شرما کا سر قلم کرنے والے کو کیمرے کے سامنے اپنا گھر دینے کا اعلان کیا تھا۔

نوپور شرما نے پیغمبر اسلام کے بارے میں ایک متنازعہ تبصرہ کیا تھا جس کے بعد ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا۔ اس ریمارک پر ملک کے ساتھ ساتھ بیرون ملک بھی غم و غصہ پایا جاتا تھا۔

اجمیر کی درگاہ کے اس خادم نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں کہا تھا کہ جو بھی نوپور شرما کا سر ان کے پاس لائے گا، اس کو وہ اپنا گھر دے دیں گے۔

پولیس کے مطابق ’ابتدائی شواہد سے لگتا ہے کہ خادم نے شراب کے نشے میں یہ ویڈیو بنائی تھی اور ان سے اس سلسلے میں مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔‘

ان خیالات کو درگاہ سے منسوب نہ کیا جائے‘
درگاہ کے دفتر کی طرف سے جاری ایک بیان میں زین العابدین علی خان نے کہا ہے کہ ’اجمیر درگاہ مذہبی ہم آہنگی کے مقام کے طور پر جانی جاتی ہے۔ خادم سلمان نے جن خیالات کا اظہار کیا، ان کو اس درگا ہ کے پیغام سے منسوب نہیں کیا جا سکتا۔‘

واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل کئی ہندو تنظیموں نے بی جے پی کی معطل رہنما نوپور شرما کی حمایت میں اجمیر میں ہی ایک بڑا جلوس نکالا تھا۔

اس دوران میڈیا کی خبروں کے مطابق اجمیر درگاہ کی انجمن کے سیکرٹری سرور چشتی کی بھی ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں ان کو یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا کہ ’ہم کسی مذہب کے دیوی دیوتاؤں کی توہین نہیں کرتے تو پھر نوپور شرما کی حمایت میں جلوس کیوں نکالا جا رہا ہے۔ مسلمان پیغمبر اسلام کی توہین برداشت نہیں کریں گے۔‘

لگتا ہے ویڈیو نشے میں بنائی گئی‘
پولیس افسر وکاس سانگوان نے بتایا ہے کہ درگاہ کے خادم سلمان چشتی کو اجمیر کے خادم محلے میں واقع ان کی رہائشگاہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔

ان کے مطابق ’ابتدائی شواہد سے لگتا ہے کہ خادم نے شراب کے نشے میں یہ ویڈیو بنائی تھی۔ ان سے اس سلسلے میں مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔‘

چشتی کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد ان کے خلاف شدید ردعمل سامنے آیا تھا اور ان کی گرفتاری کے لیے راجستھان میں مظاہرے بھی ہوئے تھے۔

دوسری جانب اجمیر درگاہ کی جانب سے اس ویڈیو کی مذمت کی گئی ہے۔