نسیم خان کی شیوسینارکن اسمبلی کے انتخاب کو چیلنج کرنے والی عرضداشت پر ممبئ ہائی کورٹ نے رکن اسمبلی سے جواب طلب کیا

ممبئی:27 اگست (یو این آئی) مہاراشٹر کانگریس کے ورکنگ صدر اور سابق وزیر اقلیتی امور محمد عارف نسیم خان کی جانب سے چاندیولی حلقے سے شیو سینا کے منتخب شدہ رکن اسمبلی دلیپ لانڈے کے خلاف دائرکردہ انتخابی عرضداشت پر آج ممبئ ہائی کورٹ میں سماعت عمل میں آئ جس کے دوران عدالت نے سینا کے رکن کو تین ہفتوں کے اندر جواب داخل کرنے کی ہدایت جاری کی نسیم خان نے سینارکن کے انتخاب کو باطل قراردینے کامطالبہ کیاہے اور وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے پر انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کئے ۔

جسٹس ایس کے شندے کے روبو آج دلیپ لانڈے خود حاضر ہوے تھے جس پر عدالت نے انھیں ان پر عرضداشت میں عائد الزامات کا جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔واضح رہے کہ 2019کے اسمبلی انتخابات میں نسیم خان کو محض ۴۰۹ووٹوں سے شکست کامنہ دیکھناپڑاتھااوردلیپ لانڈے کواسمبلی کی رکنیت حاصل ہوئی تھیانتخابات کے فوری بعدنسیم خان نے ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کرکے دلیپ لانڈے کے انتخاب کوچیلنج کیاتھااورادھوٹھاکرے ،ان کے کابینی ساتھی انل پرب ومراٹھی فلم اداکارملندگناجی پر الزام عائد کیاتھاکہ انھوں نے دلیپ لانڈے کی غیرقانونی انتخابی دفتر میں جاکرشیوسینارضاکاروں سے ملاقات کی تھی اورگاڑیوں کے قافلے کے ہمراہ اپنے محافظین کےساتھ چاندیولی حلقہ انتخاب میں گشت کرکے رائے دہندگان سے شیوسیناامیدوار کی حمایت میں ووٹ ڈالنے کی اس وقت اپیل کی تھی جب ممبئی شہر میں ضابطہ اخلاق نافذ تھااور انتخابی مہم کااختتام ہوچکاتھانیزرات تقریباًساڑھے 9بجے سے جاری اس غیرقانونی عمل کے تعلق سے انھوں نے الیکشن کمیشن میں شکایت بھی درج کی تھی لیکن ان کی شکایت پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔

نسیم خان نے اپنی عرضداشت میں یہ بھی الزام عائد کیاکہ دوران انتخابات ان کاایک فرضی ویڈیوتیارکیا گیاتھاجس میں انھیں ’پاکستان زندہ باد‘کانعرہ لگاتے ہوئے دکھلایاگیاتھانیز اس ضمن میں بھی انھوں نے سرکاری حکام کو شکایت کی تھی لیکن اس پر بھی کوئی ایکشن نہیں لیاگیا۔نسیم خان نے دعویٰ کیاہے کہ ان کی شکست کی وجوہات میںادھوٹھاکرے اور دیگر کاغیرقانونی انتخابی مہم میں حصہ لینا،جعلی ویڈیوکاوائرل کرایاجانااور دیگر شا مل ہیں ۔عدالت نے معاملے کی سماعت چار ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی