مہاراشٹر میں انتخابی مہم کا خاتمہ 21اکتوبر کو چناؤ

ممبئی ،19 اکتوبر (یو این آئی )ریاست مہاراشٹر میں 21اکتوبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کی انتخابی مہم کا آج شام اختتام ہوگیا۔اسمبلی نشستوں کے اعتبار سے ملک کی دوسری سب سے بڑی ریاست مہاراشٹر میں شیوسینا بی جے پی ، کانگریس این سی پی ، مجلس اتحادالمسلمین سمیت علاقائی پارٹیوں و آزاد امیدوار انتخابی مہم میں اترے ہوئے ہیں اور کل تین ہزار 239؍امیدوار 288؍اسمبلی نشستوں کیلئے قسمت آزمائی کر رہے ہیں ۔شیوسینا بی جے پی متحدہ محاذ کی پوزیشن مضبوط دکھ رہی ہے جس نے قومیت کے نام پر رائے دہندگان کو متوجہ کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ کانگریس میں لیڈر شپ کا فقدان اور اسی طرح سے این سی پی کے لیڈروں پر لگے بدعنوانی کے الزامات ایک ماہ کے طویل انتخابی مہم کا حصہ رہے ہیں ۔
کانگریس صدر سونیا گاندھی ، ان کی دختر پرینکا گاندھی ، مہاراشٹر میں کسی انتخابی مہم میں شرکت نہیں کی جبکہ راہل گاندھی بھی صرف چند انتخابی حلقوں میں ہی اپنی چمک دکھلا پائے ۔وزیر اعظم نریندر، وزیر داخلہ و بی جے پی صدر امیت شاہ ، وزیر اعلی دیویندر فڈنویس ، شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے ، ان کے فرزند آدتیہ ٹھاکرے ، ریاست کے مختلف مقامات پر متعدد میٹنگوں سے خطاب کیا۔حکومت انتظامیہ کی پشت پناہی کی وجہ سے الیکشن کمیشن کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے بی جے پی امیدوار کے کارکنان کا پورے اسمبلی حلقے میں ننگا ناچ جاری ہے۔ اس لئے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا مہاراشٹر میں جنگل راج چل رہا ہے؟ یہ سخت سوال آج یہاں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری ومہاراشٹر کے نگراں ملکارجن کھڑگے نے کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کے قریبی وساکولی اسمبلی حلقے کے بی جے پی امیدوارکے لوگوں نے ووٹروں میں پیسے تقسیم کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں۔ ان کے پاس سے کروڑ روپئے برآمد ہوئے ہیں۔ ان کے پاس سے ووٹروں کو پیسے دینے کے لئے تیار کئے گئے لفافے پکڑے گئے۔

بی جے پی کے امیدوار پرکانگریس کے کارکنان کو بری طرح زدوکوب کرنے نیز جان سے مارنے کی کوشش کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ وہاں پر لاءاینڈآرڈر سنبھالنے کی ذمہ دار پولیس تماشائی کے کردار میں ہے۔ الیکشن کمیشن کے اہلکار وہاں نظر نہیں آرہے ہیں۔ بی جے پی کے امیدوار واس کے غنڈوں کو لوک شاہی کا جنازہ نکالنے کا کھلا موقع دیا گیا ہے۔ حکومت کی پشت پناہی اور وزیراعلیٰ کی حمایت کی وجہ سے یہ سب کچھ ہورہا ہے۔ ملکارجن کھڑگے نے اس موقع پر یہ مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن اس معاملے میں فوراً کارروائی کرے۔

Leave a comment