مالیگاﺅں 2008ءبم دھماکہ معاملہ‘سپریم کورٹ کو گمراہ کرنے پر ممبئی ہائی کورٹ ملزمین پر برہم

ممبئی :9 جنوری(ورق تازہ نیوز)مالیگاﺅں2008 ءبم دھماکہ کا سامنا معاملے کا کررہے بھگوا ملزمین بالخصوص کرنل پروہیت اور سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو آج اس وقت پریشانی ہوئی جب ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ نے عرضداشتوں پر فوری سماعت کرنے سے ایک جانب جہاں انکار کیا وہیں سپریم کورٹ کو گمراہ کرنے پر ان کی سرزنش بھی کی

۔موصولہ اطلاعات کے مطابق آج ممبئی ہائی کورٹ کی دورکنی بینچ کے جسٹس اے ایس اوکا اور جسٹس سندیپ کرشنا شندے نے ملزمین کی جانب سے یو اے پی اے قانون کے اطلاق کو چیلنج کرنے والی عرضداشت پر سماعت کرنے سے انکار کردیا اور ملزمین کی جانب سے سپریم کورٹ کا حکمنامہ عدالت میں پیش کرنے پر معزز عدالت ملزمین پر خفاءہوگئی اور کہا کہ آپ لوگوں نے سپریم کورٹ کو گمراہ کرکے اس معاملے کی جلد از جلد سماعت مکمل کرنے کا آرڈر لایا ہے ۔ عدالت نے کہا کہ آپ لوگوں نے سپریم کورٹ کو یہ نہیں بتایا ہوگا کہ ممبئی ہائی کورٹ میں کتنے مقدمات التواءکا شکار ہیں اور ججوں کے پاس وقت کی تنگی ہے ۔دو رکنی بینچ نے مزید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے میں کسی بھی طرح کی راحت ملزمین کو دینے کے لیئے تیار نہیں ہیںا ور معاملے کی سماعت 21 جنوری تک ملتوی کردی۔حالانکہ کرنل پروہیت کے وکیل ششی کانت شیودے اور سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کے وکلاءمشراءاور مگو نے عدالت سے درخواست کی کہ اس معاملے کی سماعت جلد مکمل کرلی جانی چاہئے کیونکہ ٹرائل کورٹ میں پہلے سے ہی گواہوں کے بیانات کا اندراج شروع ہوچکا ہے ۔

عدالت میں این آئی اے کی نمائندگی کرنےکے کے لیئے خصوصی وکیل استغاثہ پاٹل جبکہ متاثرین کی نمائندگی کرنےکے لیئے جمعیة علماءمہاراشٹر(ارشد مدنی) کی جانب سے نامزد کردہ وکلاءشریف شیخ، متین شیخ، شاہد ندیم، عبدالحفیظ و دیگر موجود تھے لیکن عدالت نے از خود ہی معاملے کی سماعت ملتوی کردی جس سے بھگوا ملزمین کو مایوسی ہوئی۔واضح رہے کہ گذشتہ دنوں خصوصی این آئی اے عدالت نے ملزمین سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر(۷۴) بھی حاضرہوئی تھی اور دیگر 6 ملزمین میجر رمیش اپادھیائے{ اجئے ایکناتھ راہیکر ، سمیر شرد کلرنی، کرنل پروہیت، سوامی امرتیا نند اور سدھاکر چترودیدی کے خلاف یو اے پی اے و دیگر قوانین کے تحت چارج فریم کرکے معاملے کی سماعت شروع کردی تھی جس کے بعد سے ہی ملزمین یہ کوشش کررہے ہیں کسی بھی طرح سے ہائی کورٹ سے اسٹے حاصل کرکے یو اے پی اے قانون کے اطلاق کو غیر قانونی قرار دلا یا جاسکے کیونکہ یو اے پی اے قانون کے تحت الزام ثابت ہونے پر ملزمین کو عمر قید اور پھانسی کی سزا ہوسکتی ہے۔اسی درمیان نچلی عدالت میںآج دوسرے زخمی گواہ کی گواہی عمل میںآئی جس نے عدالت کو بم دھماکوں میں اس کے زخمی ہونے کے متعلق عدالت کو تفصیلات بتائی جس کے بعدعدالت نے اپنی کارروائی کل تک کے لیئے ملتوی کردی۔

Leave a comment