فلسطین میں صدارتی انتخابات ملتوی ، محمود عباس کا اعلان

رملہ: فلسطینی صدر محمود عباس نے جمعہ کے روز اعلان کیا ہے کہ ملک میں 22 مئی کو ہونے والے قانون ساز انتخابات کو آئندہ اطلاع تک ملتوی کردیا گیا ہے ۔مسٹر محمود عباس نے کہا ‘‘ہم نے اس وقت تک انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب تک کہ مشرقی یروشلم کے فلسطینی عوام کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے ’’۔صدر محمود عباس نے مغربی کنارے کے شہر رملہ میں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کی قیادت والی میٹنگ کے بعد عام انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم قومی اتحاد کی حکومت بنانے کے لئے کام کریں گے ، جو بین الاقوامی تجاویز پر عمل کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے عالمی برادری بالخصوص امریکہ ، اقوام متحدہ ، یوروپی یونین ، روس اور چین پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالیں کہ وہ فلسطینیوں کو مشرقی یروشلم میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے ۔
یہ طریق کار 1993 کے اوسلو معاہدے جیسے پی ایل او اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ معاہدوں کے مطابق کرائے ۔خیال رہے جمعرات کی شام پی ایل او کی سربراہی میں میٹنگ بلائی گئی تھی۔ میٹنگ کے دوران مسٹر محمود عباس نے اس بات کی تصدیق کی کہ مشرقی یروشلم کے بغیر کوئی بھی انتخابات نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت نے مشرقی یروشلم میں مقبوضہ فلسطینی والے علاقہ میں انتخابات کو روک دیا ہے ۔ اسرائیل کی طرف سے اس موضوع پر منصفانہ فیصلہ لینے کے لئے انتخابات سے انکار کرنے کے بعد انہوں نے ایک میٹنگ بلائی تھی۔صدر محمود عباس نے اصرار کیا کہ مشرقی یروشلم میں فلسطینی عوام کو انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہے ۔اہم بات یہ ہے کہ مسٹر محمود عباس نے جنوری میں 2021 کے عام انتخابات کا اعلان کیا جس میں 22 مئی کو قانون ساز انتخابات ، 31 جولائی کو صدارتی انتخابات اور 31 اگست کو فلسطین کی قومی کونسل کے اعلی ترین فیصلہ ساز ادارہ کے انتخابات بھی شامل ہوں گے ۔

Leave a comment