عید الاضحیٰ کیلئے قربانی اور جانوروں کی منڈی کو کھولنے کے مطالبے پر مثبت پہل

این سی پی لیڈر جینت پاٹل کی ایماء مسلم وفد سے وزیراعلی مہاراشٹر ادھو ٹھاکرے ملنے کو تیار
عید الاضحیٰ سے قربانی کی قبل گائیڈ لائن پر فیصلہ ممکن۔ این سی لیڈر سلیم سارنگ
ناندیڑ25 جون (نامہ نگار) عید الاضحی سے قبل قربانی اور جانوروں کی ترسیل کی اجازت ملنے کا امکان اب روشن ہوتا دیکھائی دے رہا ہے۔ قربانی کورڈینیشن کمیٹی کے وفد کی ملاقات کے بعد اس معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے این سی پی کے مہاراشٹر صدر اور حکومت مہاراشٹر میں کابینی درجے کے وزیر جینت پاٹل نے اس سلسلے میں مثبت کوششیں کی ہیں اور جلد ہی وہ اس مسئلہ پر وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار سے میٹنگ منعقد کر کے مسلمانوں کے مسائل کو حل کر نے میں اہم رول ادا کر سکتے ہیں تاکہ مسلمانوں کو امسال قربانی کے دیونار مذبح میں اجازت کے ساتھ جانوروں کی منڈی بلا روک ٹوک لگانے کی اجازت دی جائے۔ یہ اطلاع این سی پی لیڈر اور قربانی کوآرڈینیشن کمیٹی کے رکن سلیم سارنگ نے ایک پریس نوٹ کے ذریعہ دی ہے۔

سلیم سارنگ نے میڈیا نمائندہ تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایاکہ کورونا کے چلتے عید قرباں پر حالات ابھی سازگاردیکھائی دے رہے ہیں ایسے میں سرکار نے مسلمانوں کے اس مقدس فریضہ کیلئے اجازت دینے میں پہل کی ہے جلد ہی ایک نمائندہ وفد اس سلسلے میں جینت پاٹل کی ہدایت پر وزیر اعلی اور نائب وزیر اعلی سے ملاقات کریگا اور اس میں کافی مثبت نتیجہ کی امید ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کی طرح امسال مسلمانوں کو قربانی کیلئے پریشانیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔سلیم سارنگ نے جینت پاٹل کے حوالے سے بتایا کہ نمائندہ وفد کی جینت پاٹل سے ملاقات کے بعد انہوں نے قربانی کے مسئلے کو لیکر وزیراعلیٰ مہاراشٹر ادھوٹھاکرے اور اور نائب وزیراعلیٰ اجیت دادا پوار سے گفتگو کی۔ جینت پاٹل نے عیدِ قرباں کے متعلق گائیڈ جاری نہ ہونے سبب مسلمانوں میں پھیلی بے چینی کا ذکر کیا۔

وزیراعلیٰ مہاراشٹر نے جینت پاٹل کی باتوں نوٹس لیتے ہوئے مسلم نمائندہ وفد سے ملاقات کرنے کی حامی بھری ہے۔ سلیم سارنگ نے بتایا کہ قربانی کے جانوروں کی پکڑ دھکڑ اور چیک ناکوں اور شاہراہوں پر انہیں روکنے کی شکایات کو لیکر حکومت مہاراشٹر سنجیدہ ہے۔ بیف ڈیلر ایسوسی ایشن سمیت جانوروں کے بیوپاریوں کو گزشتہ سال کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن امسال ایسے حالات پیدا نہ ہو اور بکروں کی گاڑیوں کی آمدورفت میں کوئی دشواری پیش نہ آئے اس لئے حکومت مہاراشٹر مثبت کوشیش کیلئے تیار ہے.واضح رہے کہ مسلمانوں نے قربانی اور قربانی کے جانوروں کو لانے لیجانے کے مطالبے کو لیکر پہلے سے ہی کوششیں شروع کردی ہے اور دیونار کو قربانی کے لئے کھولنے کے مطالبہ کا مثبت اثر بھی ہوا ہے اس کے ساتھ ہی جانوروں کی منڈی لگانے سے متعلق بھی جو بھی فیصلے لئے جائیں گے وہ مسلمانوں کی سہولت کی مناسبت سے ہی لیا جائیگا۔ این سی پی لیڈر سلیم سارنگ نے بتایا کہ بقرعید سے قبل ڈیلٹا ویئرینٹ کا اثر کم رہا تو قربانی کے معاملے میں مسلمانوں کو سہولت ملنا لازمی ہے۔ اگر ڈیلٹا ویرینٹ کے اثرنمایا طور پر مرتب ہوتے ہیں اور ریاست کو دوبارہ لاک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے تو عید کی قربانی میں بھی مسلمانوں کو سمجھ بوجھ کر ریاستی حکومت کا ساتھ دینا چاہئے۔

واضح رہے کہ ممبئی کے مسلمان کا نمائندہ وفد اس سے قبل کابینی وزیر اسلم شیخ اور مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے سے ملاقات کرچکا ہے۔ اس وفد نے مہاراشٹر ین سی پی صدر اور کابینی وزیر جینت پاٹل سے بھی ملاقات کی تھی۔سلیم سارنگ اور قربانی کوآرڈینیشن کمیٹی کے دیگر اراکین نے ممبئی ریاست کے مسلمانوں قربانی کے جانور کے ساتھ سیلفی اور فوٹو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے سے اجتناب برتنے کی اپیل کی ہے ساتھ ہی خون میں لت پت جانور کی فوٹوکو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے سے بھی گریز کرنیکی اپیل کی ہے تاکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے میں مدد بھی ملے اور بقرعید کا تہوار امن و امان کے ساتھ گذر جائے۔