شہریت بِل ’’غلط سمت میں خطرناک موڑ‘‘

امریکی کمیشن کا بیان ۔ امیت شاہ پر پابندی کا مطالبہ – وزارت خارجہ کی جانب سے وضاحت
واشنگٹن 10 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) بین الاقوامی مذہبی آزادی سے متعلق امریکی کمیشن نے ہندوستان کے شہریت ترمیمی بل کو غلط سمت میں خطرناک موڑسے تعبیر کیا ہے۔ دونوں ایوانوں میں بل کی منظوری پر ہندوستان کے وزیرداخلہ امیت شاہ پر امریکی پابندیوںکیلئے کمیشن نے زور دیا ہے۔ اس کے جواب میں ہندوستان کی وزارت خارجی اُمور نے کہاکہ امریکی کمیشن کو شہریت ترمیمی بل سے متعلق بہت کم معلومات ہیں۔ کمیشن کی جانب سے جس موقف کا اظہار کیا گیا ہے اس کے ماضی کے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے اس پر حیرت زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ کمیشن نے بِل کو غلط سمت میں خطرناک موڑ سے تعبیر کیا ہے۔ وزارت خارجی اُمور نے کہاکہ کمیشن کی جانب سے بِل سے متعلق جو بیان دیا گیا ہے وہ درست نہیں ہے۔ وزارت نے وضاحت کی ہے کہ بل کے ذریعہ پڑوسی ممالک میں مذہبی بنیادوں پر ستائے ہوئے اقلیتوں کو ہندوستانی شہریت دینے پر غور کیا جارہا ہے۔ ان کی مشکلات کو دور کرنے اور ان کے بنیادی انسانی حقوق ادا کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ ایسے اقدام کا اِن کی جانب سے خیرمقدم کرنا چاہئے نہ کہ اس پر تنقید کی جانی چاہئے جو حقیقی طور پر مذہبی آزادی کے لئے پابند عہد ہیں۔ حالیہ عرصہ میں دی گئی شہریت کے ریکارڈس سے اِس ضمن میں ہندوستانی حکومت کے مقصد کا اظہار ہوتا ہے۔ نہ تو شہریت ترمیمی بِل اور نہ ہی نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس (این آر سی) کے عمل سے کسی بھی مذہب و عقیدہ کے کسی بھی ہندوستانی کی شہریت چھینی نہیں جارہی ہے۔ امریکہ کے بشمول ہر ملک کو اپنے شہریوں کی گنتی اور اس کو تازہ ترین کرنے کا حق حاصل ہے اور اس پر مختلف پالیسیوں کے ذریعہ عمل کیا جاسکتا ہے۔

Read More – یہ ایک سینڈیکیڈیڈ فیڈ ہے ادارہ میں اس میں کوئی ترمیم نہیں کی ہے. بشکریہ سیاست ڈاٹ کام-

Leave a comment