سی بی آئی ڈائرکٹر کے رازدارانہ جواب کے افشاء پر سپریم کورٹ کی برہمی

نئی دہلی 20 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے سی بی آئی کے ڈائرکٹر لوک کمار ورما کی طرف سے اپنے خلاف سی وی سی کی تحقیقات پر دیئے گئے جواب کے افشاء اور اس ادارہ کے ڈی آئی جی منوج کمار سنہا کی طرف سے ان کی ایک علیحدہ درخواست میں عائد کردہ الزامات کی اشاعت پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی زیرقیادت بنچ نے سینئر ایڈوکیٹ فالی ایس ناریمن کی درخواست پر اس مسئلہ پر دوبارہ سماعت کی۔ بنچ نے جس میں جسٹس ایس کے کول اور جسٹس کے ایم جوزف بھی شامل ہیں، سی وی سی کی جانچ پر ورما کی طرف سے رازدارانہ جواب کے مبینہ افشاء پر برہمی کا اظہار کیا۔ ناریمن، ورما کے مقدمہ کی پیروی کررہے ہیں۔ جسٹس گوگوئی نے واضح کردیا کہ یہ عدالت اب اس مقدمہ کے کسی بھی فریق کی سماعت نہیں کرے گی اور صرف ان ہی موضوعات تک محدود رہے گی جو زیربحث ہیں۔ بنچ نے کہاکہ سی بی آئی کے ڈائرکٹر کو وہ رازداری میں رکھنا چاہتی تھی تاکہ اس تحقیقاتی ادارہ کا وقار برقرار رکھا جاسکے۔ یہ عدالت ورما کی درخواست پر سماعت کررہی ہے۔ ورما نے اُنھیں فرائض منصبی سے سبکدوش کرتے ہوئے رخصت پر روانہ کرنے سے متعلق حکومت کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ بنچ نے مقدمہ کی آئندہ سماعت 29 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے سنہا کی طرف سے دائر کردہ درخواست کی بنیاد پر مختلف میڈیا رپورٹس کا نوٹ لیا جس میں اُنھوں (سنہا) نے مختلف اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف الزامات عائد کئے ہیں۔ میڈیا میں شائع شدہ سنہا کے سنگین و بدترین الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا نے کہاکہ ’گزشتہ روز ہم نے (ناگپور کو سنہا کے تبادلہ کے خلاف درخواست پر فوری سماعت سے) انکار کردیا تھا اور ہم نے اس تاثر کا اظہار کیا تھا کہ رازداری کی اعلیٰ ترین حد برقرار رکھی جائے۔ چیف جسٹس نے مزید کہاکہ ’لیکن مقدمہ کے ایک فریق نے ہمارے روبرو یہ بیان کیا اور پھر ہر کسی میں اس درخواست کی تقسیم شروع کردی‘۔ اُنھوں نے کہاکہ ’اس ادارہ کا احترام باقی و برقرار رکھنے ہماری مساعی کا ان لوگوں نے کوئی پاس و لحاظ نہیں رکھا۔ وہ ہر کسی میں یہ (رازدارانہ درخواست) تقسیم کررہے ہیں‘۔ سی بی آئی کے اسپیشل ڈائرکٹر راکیش آستھانہ کے خلاف جاری تحقیقات میں مداخلت کی مبینہ کوششوں کے ضمن میں سنہا نے پیر کو قومی سلامتی ایجنسی کے سربراہ اجیت ڈوول، مرکزی وزیر ہری بھائی پرتی بھائی چودھری، سی وی سی کے وی چودھری کے ناموں کو گھسیٹ لیا تھا۔ راکیش آستھانہ کو بھی ان کے افسر بالا کے ساتھ منصبی ذمہ داریوں سے سبکدوش کرتے ہوئے رخصت پر روانہ کردیا گیا ہے۔ فالی ناریمن اور گوپال شنکر نارائنن نے چیف جسٹس کے زیرقیادت بنچ سے کہاکہ سی وی سی تحقیقات پر ورما کا جواب ایک نیوز پورٹل نے 7 نومبر کو شائع کیا تھا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ’یہ کل کا مضمون ہے۔ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ یہ کیا ہورہا ہے۔ یہ عدالت ان افراد کے لئے کوئی ایسا پلیٹ فارم نہیں ہے کہ وہ آئیں اور جو چاہیں اس پر اظہار کریں۔ یہ ایک ایسا مقام ہے جہاں لوگ اپنے قانونی حقوق کے حصول کے لئے آتے ہیں۔ یہ کوئی عام پلیٹ فارم نہیں ہے اور اب ہم اس کو ٹھیک کریں گے۔
’چوکیدار ہی چور ہے‘ دہلی میں
کرائم تھرلر جاری : راہول گاندھی
نئی دہلی، 20 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس صدر راہل گاندھی نے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے سینئر افسر کے حکومت پر لگائے گئے الزامات کے سلسلے میں آج وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جانچ ایجنسی میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے لوگوں کے بھروسے کو ٹھیس پہنچ رہی ہے ۔راہول نے ٹویٹ کیاکہ ’’دہلی میں ’چوکیدار ہی چور‘نامی ایک کرائم تھرلر چل رہا ہے ۔ نئے ایپی سوڈ میں سی بی آئی کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے ذریعے ایک وزیر، قومی سلامتی کے مشیر، قانون سیکرٹری اور کابینہ سیکرٹری کے خلاف سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ وہیں گجرات سے لایا گیا اس کا ساتھی کروڑوں کی وصولی کر رہا ہے ‘‘۔صدر کانگریس نے جو آج صبح چمپائی میں انتخابی ریلی سے خطاب کررہے تھے، میزو نیشنل فرنٹ (ایم این ایف) ریاستی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی سے مفاہمت پر بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

Leave a comment