سنی لیونی کا گیت ‘مدھوبن میں رادھیکا ناچے‘ تنازع کا شکار کیوں؟

انڈیا کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی سنی لیونی ایک بار پھر تنازعے کا شکار ہیں اور ایک نئے گیت میں اُن کی اداکاری کے لیے سوشل میڈیا پر ان کی مخالفت میں ٹرینڈ چل رہا ہے۔انڈیا کی وسطیٰ ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا کی وارننگ کے بعد میوزک کمپنی ’سارے گا ما‘ نے کہا ہے کہ وہ اپنی میوزک ویڈیو ’مدھوبن‘ میں تبدیلی لائے گی۔

انڈین خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق سارے گا ما کا کہنا ہے کہ ’حالیہ ردعمل کو دیکھتے ہوئے اور شہریوں کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے، ہم ’مدھوبن‘ گیت کے نام اور بول دونوں میں تبدیلی لائیں گے۔‘سارے گا ما نے کہا ہے کہ ’تین دنوں کے اندر تمام پلیٹ فارمز پر پرانے کے بجائے ایک نیا گیت ہو گا۔‘

واضح رہے کہ رادھا ہندوؤں کی دیوی ہیں اور ان کا تعلق بھگوان کرشن کی سرزمین برج بھومی یعنی متھرا کی سرزمین سے ہے۔بہر حال نئے گیت کے حوالے سے بہت سے لوگ اس پرانے گیت کو یاد کر رہے ہیں جو سنہ 1960 میں فلم ’کوہ نور‘ میں فلمایا گیا تھا۔ اس کے نغمہ نگار شکیل بدایونی تھے، موسیقی نوشاد کی تھی، آواز محمد رفیع کی اور اسے اداکار دلیپ کمار اور مینا کماری پر فلمایا گیا تھا۔

بی بی سی کی نمائندہ نے چند دن قبل سنی لیونی سے بات کی تھی اور ان سے پوچھا تھا کہ یہ گیت متنازعہ ہو سکتا ہے، اس پر سنی لیونی نے کہا تھا کہ ’اگر اکثریت کو یہ گانا اچھا لگ رہا ہے تو میرا کام پورا ہو گیا۔ کیونکہ ایسے لوگ ہیں جنھیں کوئی گانا، یا فلم، یا شو یا پوسٹر یا کوئی ماڈلنگ اچھی نہیں لگتی ہے۔ تو میں انھیں تھینک یو کہوں گی۔‘

مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ کی دھمکی
بہرحال مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے اداکارہ سنی لیون اور گانے کے گلوکار کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ویڈیو کے لیے معافی مانگیں اور ویڈیو کو تین دن کے اندر ہٹا دیں ورنہ کارروائی کے لیے تیار رہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل نروتم مشرا کی وارننگ کے بعد ڈیزائنر سبیہ ساچی مکھرجی نے اپنا ’منگل سوتر‘ کا اشتہار واپس لے لیا تھا۔

وارننگ کے فوراً بعد کمپنی نے جواب دیا اور کہا کہ ویڈیو کو تبدیل کر دیا جائے گا۔ وزیر کے انتباہ کا حوالہ دیے بغیر، کمپنی نے کہا کہ یہ فیصلہ حالیہ ردعمل کے بعد کیا گیا ہے۔

نروتم مشرا نے کہا تھا کہ ’کچھ مذہب مخالف افراد ہندوؤں کے جذبات کو مسلسل ٹھیس پہنچا رہے ہیں۔ ایسی ہی ایک ویڈیو ’مدھوبن میں رادھیکا ناچے‘ قابل مذمت کوشش ہے۔ میں سنی لیون جی، شارب اور توشی جی کو متنبہ کرتا ہوں تاکہ وہ سمجھ جائیں۔ اگر انھوں نے تین دنوں کے اندر گیت ہٹا کر معافی نہیں مانگی تو پھر ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔‘

نروتم مشرا کے علاوہ متھرا کے پجاریوں نے کہا کہ انھیں یہ ویڈیو قابل اعتراض لگی اور اگر اسے ہٹایا نہیں گیا تو وہ عدالت کا رخ کریں گے۔

ہندو تنظیم اکھل بھارتیہ تیرتھ پروہت مہاسبھا کے قومی صدر مہیش پاٹھک نے کہا کہ سنی لیون نے اس گانے کے ذریعے برج بھومی کی ساکھ کو ’توہین آمیز طریقے سے‘ داغدار کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر مباحثہ
سوشل میڈیا پر کچھ لوگ سنی لیونی کے ساتھ ساتھ اس کے موسیقار توشی اور شارب کی وجہ سے مسلمانوں کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔

سونیا دیوگن نامی ایک صارف نے سنی لیونی کی اس گیت کی ایک تصویر کے ساتھ جو دوسری معلومات دی ہیں وہ اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں۔

اس کے جواب میں بہت سے لوگ پرانے گانے کو پوسٹ کر رہے ہیں اور نئے اور پرانے گانے کے معیار پر بات کر رہے ہیں۔

این پنڈت نامی صارف اپنے دو متواتر ٹویٹس میں لکھتے ہیں: ’آپ قدامت پسند ہندو کو رہنے دیں، اس نام نہاد گیت پر رفیع صاحب، دلیپ صاحب، شکیل بدایونی اور نوشاد صاحب نے بھی اپنے غصے کا اظہار کیا ہوتا۔ کیا ہم اس قسم کی اوچھی حرکت پر ایف آئی آر کروا سکتے ہیں۔‘اس کے بعد والے ٹویٹ میں پرانے گیت کو پوسٹ کرتے ہوئے لکھتے ہیں، دیکھیں اور سُنیں اور اپنے کيچڑ والے دسترخوان کو صاف کریں۔ رفیع جی کی ملکوتی آواز، نوشاد جی کی سکون دینے والی موسیقی، شکیل بدایونی کا استادانہ کلام (جس میں فلم کے حساب سے تقریبا کوئی اردو لفظ نہیں) اور دلیپ کمار کی عقیدت مندانہ اداکاری۔‘

بہت سے صارفین نے شکایت کی ہے کہ ہندی فلم انڈسٹری ہندوؤں کا مسلسل مذاق اڑا رہی ہے۔ پہلے فلم سٹوڈنٹ آف دی ایئر میں ‘سیکسی رادھا’ کے بول والا گیت تھا اور اب ‘مدھوبن میں رادھیکا ناچے’ آئی ہے۔موسم کمار نامی صارف نے لکھا ہے کہ ’پرانے گیت مدھوبن میں رادھیکا ناچے رے میں کرشن سے اظہار محبت ہے۔ کسی حواس کو برانگیختہ کرنے والے گیت کے لیے رادھیکا اور مدھوبن کا حوالہ کیوں؟ یہ اشتعال انگیز ہے۔۔۔‘

بہت سے لوگوں نے سلمان خان کے شو بگ باس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے کیونکہ اس میں سنی لیونی نے اپنے اس گیت کی تشہیر کی تھی۔بہر حال اس سے قبل سنی لیونی نے دلیپ کمار کی فلم یہودی کے ایک گیت ’یہ میرا دیوانہ پن ہے‘ کو پیش کیا تھا جسے نئی نسل نے پسند کیا تھا۔ اس لیکن ان کے کنڈوم کے اشتہار کو واپس لیا گیا تھا جس میں سنی لیونی لوگوں سے کہہ رہی ہیں کہ ‘اس بار نو راتری کھیلیں لیکن پیار سے۔‘جبکہ اس سے قبل ‘آشرم’ ویب سیریز پر بھی تنازع ہوا تھا اور اس میں بھی ریاست مدھیہ پردیش پیش پیش تھی۔

Leave a comment