دہلی انتخابات LIVE: پولنگ بوتھ پر ووٹروں کی لمبی قطاریں، لیکن ایک بجے تک محض 19 فیصد ووٹنگ


پولنگ بوتھ پر ووٹروں کی لمبی قطاریں، پھر بھی ایک بجے تک محض 19 فیصد ووٹنگ

ایک طرف پولنگ بوتھ پر لمبی لمبی قطاروں کی تصویریں سامنے آ رہی ہیں، اور دوسری طرف میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ایک بجے تک محض 19.37 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ دھیمی ووٹنگ کو لے کر لوگوں کو خدشہ ہے کہ اس صورت میں ووٹرس پریشان ہو کر واپس گھر جا سکتے ہیں۔


دہلی: برج پوری میں پولس اور نیم فوجی دستہ کے جوانوں نے کیا فلیگ مارچ

دہلی کے برج پوری میں پولس اور نیم فوجی دستہ کے جوانوں نے فلیگ مارچ کیا۔ ایسٹرن رینج کے جوائنٹ سی پی آلوک کمار نے کہا کہ ’’ووٹنگ کو لے کر سیکورٹی کے پختہ انتظام کا جائزہ لینے کے مقصد سے یہ فلیگ مارچ کیا گیا۔‘‘


عآپ کارکن نے ووٹنگ کے بعد الکا لامبا سے کی بدسلوکی، پولس نے حراست میں لیا

کانگریس امیدوار الکا لامبا سے مجنوں کا ٹیلہ پر عآپ کارکن نے بدتمیزی کی۔ ایک ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں نظر آ رہا ہے کہ عآپ کارکن پولس کے سامنے الکا لامبا پر قابل اعتراض تبصرہ کیا اور نازیبا سوال پوچھا۔ جب پولس نے اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی تو الکا لامبا نے نازیبا تبصرہ کرنے والے کارکن کو تھپڑ مارا لیکن اسے لگا نہیں۔ بعد میں پولس حرکت میں آئی اور عآپ کارکن کو حراست میں لیا۔ ویڈیو میں الکا لامبا اس شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی بات کہتی ہوئی بھی نظر آ رہی ہیں۔


شاہین باغ دھرنا پر اس وقت محض درجن بھر خواتین، بقیہ ووٹ ڈالنے گئیں

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ میں دھرنا دے رہی خواتین بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کے لیے اپنے اپنے اسمبلی حلقوں کے پولنگ بوتھ پر چلی گئی ہیں۔ خبروں کے مطابق اس وقت دھرنا کے مقام پر محض 20-15 خواتین بیٹھی ہوئی ہیں۔ ووٹ ڈالنے کے بعد خواتین ایک بار پھر دھرنے کے مقام پر پہنچیں گی۔

دہلی کی سب سے ضعیف خاتون نے ڈالا ووٹ، عمر ہے 110 سال

110 سالہ کلیتارا منڈل نے ووٹ ڈال کر اپنے آئینی حق کا استعمال کر لیا ہے۔ وہ دہلی کی سب سے ضعیف ووٹر قرار دی جا رہی ہیں۔ انھوں نے گریٹر کیلاش اسمبلی حلقہ کے تحت چترنجن پارک واقع ایس ڈی ایم سی پرائمری اسکول بوتھ پر جا کر ووٹ دیا۔


بابر پور پرائمری اسکول میں ایک الیکشن افسر کا انتقال

دہلی پولس ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق بابر پور پرائمری اسکول میں ایک الیکشن افسر کا انتقال ہو گیا ہے۔ میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق ووٹنگ کے عمل کے دوران ہی انھیں ہارٹ اٹیک آیا اور ان کا انتقال ہو گیا۔


کچھ مقامات پر ای وی ایم خراب، ووٹنگ کا عمل متاثر

دہلی میں 70 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے، لیکن کچھ مقامات پر ای وی ایم کی خرابی کی وجہ سے ووٹنگ میں رخنہ پیدا ہو گیا ہے۔ علی الصبح یمنا وہار میں سی 10 بلاک پر ای وی ایم میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے ووٹنگ کا عمل شروع نہیں ہو پایا اور اب تازہ خبر آ رہی ہے کہ نئی دہلی اسمبلی حلقہ کے تحت سردار پٹیل ودیالیہ بوتھ نمبر 114 پر موجود ای وی ایم بھی کام نہیں کر رہا ہے۔


ماڈل ٹاؤن سے عام آدمی پارٹی امیدوار اکھلیش پتی ترپاٹھی پر حملہ

ماڈل ٹاؤن سے عام آدمی پارٹی امیدوار اکھلیش پتی ترپاٹھی پر حملہ ہوا ہے۔ اس حملہ کے تعلق سے عآپ لیڈر سنجے سنگھ نے ٹوئٹ کیا ہے اور بتایا ہے کہ حملہ کرنے والے بی جے پی کے غنڈے تھے اور ان کے خلاف پولس کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ اس تعلق سے انتخابی کمیشن سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ معاملے کا نوٹس لے اور بی جے پی کے غنڈوں کے خلاف کارروائی کرے۔ حملہ ووٹنگ سے پہلے کی رات کیا گیا جس میں وہ معمولی طور پر زخمی ہوئے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ 2015 کے دہلی اسمبلی انتخاب میں بھی ان پر حملہ ہوا تھا اور زخمی حالت میں انھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ بعد ازاں جب الیکشن نتیجہ سامنے آیا تھا تو وہ فتحیاب ہوئے تھے۔


شاہین باغ میں ووٹنگ شروع ہوتے ہی لوگوں کی لگی لمبی قطاریں

ووٹنگ کا عمل شروع ہوتے ہی شاہین باغ واقع ’شاہین پبلک اسکول‘ میں لوگوں کی لمبی قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ شاہین باغ کے دیگر پولنگ بوتھ پر بھی لمبی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اوکھلا اسمبلی حلقہ سے عآپ کے امانت اللہ خان کھڑے ہیں جو اس وقت اوکھلا اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی ہیں۔ کانگریس کی جانب سے اس سیٹ پر پرویز ہاشمی کھڑے ہیں جب کہ بی جے پی نے برہم سنگھ بدھوری کو کھڑا کیا ہے۔


دہلی انتخابات: دہلی کی 70 اسمبلی سیٹوں کےلئے ووٹنگ شروع

دہلی اسمبلی کی 70 سیٹوں کے لئے ٹھیک 8 بجے ووٹنگ شروع ہوگئی اور یہ ووٹنگ شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔آج کی ووٹنگ کے لئے الیکشن کمیشن نے خصوصی انتظامات کئے ہیں ۔ ووٹنگ کے لئے 13ہزار 750 مراکز بنائےگئے ہیں ۔ 70 سیٹوں کے لئے 672 امیدوار میدان میں ہیں ۔ دہلی میں مقابلہ تین سیاسی پارٹیوں کے درمیان ہیں جس میں ریاست میں بر سر اقتدار جماعت عام آدمی پارٹی ، مرکز میں بر سر اقتدار جماعت بی جے پی اور دہلی میں 15 سال حکومت کرنے والی کانگریس پارٹی ہے ۔ویسے دہلی میں جنتا دل یو ، بی ایس پی اور کئی دیگر پارٹیاں بھی اپنی قسمت آزما رہی ہیں ۔ 148 آزاد امیدواربھی میدان میں ہیں ۔

انتخابی تشہیر کے دوران جہاں کیجریوال کی عآپ نے ووٹر کےسامنے اپنے کام گنوانے کی کوشش کی تو وہیں کانگریس نے اپنے دور کے کاموں کو عوام کےسامنے پیش کیا لیکن بی جے پی کے پاس کیونکہ عوام کے سامنے کچھ پیش کرنے کے لئے نہیں تھا تو اس نے قوم پرستی اور شاہین باغ پر ہی اپنی پوری انتخابی تشہیر مرکوز رکھی۔


انتخابات کے پیش نظر دہلی پولیس نے سیکیورٹی بڑھا دی ہے ، اتر پردیش اور ہریانہ سے آنے والی گاڑیوں کی جانچ ہو رہی ہے ۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری مظاہروں کی وجہ سے جامعہ میں حفاظتی انتظامات سخت کر دئے ہیں۔

یہ ایک سینڈیکیٹیڈ فیڈ ہے ادارہ نے اس میں کوئی ترمیم نہیں کی ہے. – بشکریہ قومی آواز بیورو

Leave a comment