دھولیہ میں موٹر سائیکل کا دھکا لگنے کا بہانہ پی۔ایس۔آئی نائب انچارج مصطفیٰ بیگ مرزا پر جان لیوا حملہ

جلگاؤں( نامہ نگار) نندوربار سے ہمارے ساتھی کرائم ایف آر آئی کے ایڈیٹر و صحافی فروز خان کی اطلاع کے مطابق دھولیہ میں گذشتہ روز موٹرسائکل کا دھکا لگنے کا بہانہ پولیس نائب انچارج مصطفیٰ بیگ عسٰی بیگ مرزا پر موٹر سائکل سوار نے زخمی کردینے کا واقعہ پیش آیا۔زخمی مرزا کو دھولیہ شہر کے نجی اسپتال میں علاجکیاجارہا ہے۔اس واقعہ سے محکمہ پولیس میں سنسنی پائی جاتی ہیں۔جبکہ شہریان میں ڈر کا ماحول پیدا ہوگیاہے۔اس معاملے میں گذشتہ جمعہ کی شب دیر گئے تک حملہ آور کے خلاف شہر پولیس اسٹیشن میں کیس درج کرنے کا کام جاری تھا۔

دھولیہ شہر کے چالیس گاؤں روڈ علاقہ میں رہائش پذیر اورفلحال قومی شاہراہ پولیس مدد مرکز شیر پور میں ملازمت کے فرائض انجام دے رہے مصطفیٰ بیگ عسٰی بیگ مرزا یہ گذشتہ روز جمعہ کو چھٹی لےکر گھر آئے تھے۔وی دوپہر کو موٹر سائکل سے چالیس گاؤں کراسینگ سے شری رام پیٹرول پمپ سڑک سے بارہ پتھر کی جانب گذر رہے تھے۔آبی ٹانکی کے سامنے سڑک پر پیچھے سے تیز رفتار موٹر سائکل سوار نے ان کی مرزا کی موٹر سائکل کو زبردست ٹکر ماری جس کی وجہ سے پولیس نائب انچارج مرزا نے موٹر سائکل سوار کو گاڑی آہیستہ چلانے کی ہدایت کی۔اس بات پر غصہ ہوکر موٹر سائکل سوار نے گالی گلوچ کی۔اس وقت مرزا نے اپنی شناخت پی۔ایس۔آئی کے طور پر کرائی۔لیکن پھر بھی اس موٹر سائکل سوار نے اپنے پاس کا چاقو نکال کر مرزا انھیں جان سے مارنے کے ارادے سے مرزا پر جان لیوا حملہ کیا۔

اس میں اس نے مرزا کے شانہ اور پیر کی پینڈلی پر وار کرکے شدید زخمی کیا۔اس کے بعد وہ موٹر سائکل سوار فرار ہونے کی تیاری میں اپنی موٹر سائکل پر بیٹھتے ہوئے کی تصویر مرزا نے اپنے موبائل میں لی۔اس موقعہ پر شہریان مرزا کی مدد کو دوڑکر آئے۔انھوں نے حملہ آورموٹر سائکل سوار کو دھر دبوچا اور پولیس کے حوالے کیا۔مرزا کو دھولیہ کے نجی اسپتال علاج کے لیئے داخل کیاگیا۔خبروں کے مطابق مرزا کی طبیعت نازک بنی ہوئی ہیں۔واقع کی اطلاع ملتے ہی علاقائی پولیس افسر دینکر پینگلے ،شہر پولیس اسٹیشن کے انچارج نتن دیشمکھ ، موہاڈی نگر پولیس اسٹیشن کے انچارج دتاترے شیندے نے اسپتال جاکر زخمی مرزا کی عیادت کی و حالت جانے کےتعلق سے بات چیت کی۔اسی دوران قبضے میں لیئے ہوئے نوجوان کی جانچ کی گئ تواس نے اپنا نام شبھم منوہر کٹے اور پرانے دھولیہ کا رہائشی بتایا۔

Leave a comment