بلند شہر تشدد: اخلاق کیس کی جانچ کررہے انسپکٹر سبودھ کمار کی گولی لگنے سے موت

دہلی: 3 ڈسمبر: پولیس انسپکٹر، جو پیر 2 دسمبر کو دوپہر بلند شہر میں مچے ہنگامہ کے بعد ہوئی فائرنگ میں ہلاک ہوگئے تھے، محمد اخلاق موب لنچنگ کیس میں اہم تحقیقاتی افسر رہ چکے تھے.

یہ بھی پڑھیں

بلند شہرکے انسپکٹر کو بجرنگ دل، بی جے پی، وی ایچ پی کارکنان نے قتل کیا ایف آئی آر درج

اترپردیش کے بلند شہر میں پیر کو گؤ کشی کے شک میں لوگوں نے جم کر ہنگامہ کیا۔ یہاں مشتعل افراد نے چنگراوٹھی چوراہے پر ہنگامہ کرتے ہوئے پولیس پر پتھراو بھی کیا۔ اس دوران مشتعل افراد نے کئی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور آگ زنی کی۔

انسپکٹر سبودھ کمار

اے ڈی جی (لاء اینڈ آرڈر) نے اس بات کی توثیق کی کہ سبودھ کمار 28 ستمبر 2015 سے 9 نومبر 2015 تک کیس میں تحقیقاتی آفیسر تھے. تاہم، مارچ 2016 میں اس معاملے میں چارج شیٹ درج کی گئی تھی. کمار نے ہی اس کیس میں گوشت کے نمونے دینے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے.

وہ وارانسی منتقل ہونے سے قبل بیسواد پولیس سٹیشن کے آفیسر تھے. پولیس نے مبینہ طور پر اس وقت کہا تھا کہ یہ معمول کے مطابق منتقلی تھی.

سوشل میڈیا سے ملے ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سبودھ کمار اپنی گاڑی میں زخمی پڑے ہوئے ہیں. بعد ازیں ایکسرے رپورٹ میں یہ تصدیق ہوگئی یے کہ ان کی موت گولی لگنے کی وجہ سے ہوئی ہے. حکومت نے اس معاملہ میں ایس آئی ٹی سے جانچ کرنے کا حکم دیا ہے.

پولیس نے جب بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا تو بھیڑ میں موجود کچھ شرپسند عناصر نے فائرنگ شروع کردی۔ اس دوران سیانا کوتوالی کے انچارج سبودھ کمار سنگھ کی گولی لگنے سے موت ہوگئی۔

وہیں پتھراو میں ایک انسپکٹر سمیت کئی پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اس واقعہ میں ایک مقامی شخص کو بھی گولی لگنے کی خبر ہے۔خیال رہے کہ بلند شہر میں ان دنوں تبلیغی اجتماع بھی چل رہا ہے ، جہاں لاکھوں کی تعداد میں لوگ جمع ہیں۔ ایسے میں سیانا کوتوالی حلقہ میں واقع چرنگراوٹھی علاقہ میں پیش آئے اس واقعہ سے پورے علاقہ میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ وہیں حالات کو قابو میں رکھنے کیلئے کثیر تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔

Leave a comment