آئی آئی ٹی گریجویٹ مرتضی کا گورکھناتھ مندر کے سیکورٹی اہلکار پر حملہ، جانچ اے ٹی ایس کے حوالے

گورکھپور:04مارچ(یواین آئی) اترپردیش کے ضلع گورکھپور میں واقع گورکھناتھ مندر میں تعینات دو سیکورٹی اہلکار پر ایک جنونی آئی آئی ٹی گریجویٹ کے ذریعہ حملہ کرنے اور مندر احاطے میں داخلے کی کوشش کے معاملے کی جانچ کی ذمہ داری یوپی اے ٹی ایس کو سونپی گئی ہے۔حکام نے مندر میں مبینہ دہشت گردانہ اینگل کو خارج نہیں کیا ہے۔اڈیشنل چیف سکریٹری(داخلہ)اونیش اوستھی نے پیر کو کہا کہ کورکھنا تھ مندر کے مین گیٹ پر تعینات سیکورٹی اہلکار پر حملے کے دہشت گردانہ اینگل کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔چیف سکریٹری کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفریس میں اڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس(نظم ونسق)پرشانت کمار نے کہا’اتوار کی رات مرتضی عباس نامی شخص نے گورکھناتھ مندر میں تعینات سیکورٹی فورسز پر حملہ کردیا اور مذہبی نعرے لگائے۔

سیکورٹی اہلکار نے اسے زیر کردیا جسے بعد میں پولیس نے گرفتار کرلیا۔انہوں نے کہا کہ دو پی اے سی جوان گوپال گور اور انل پاسوان اور ایک پولیس اہلکار آزاد پاسوان اس حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا ملزم کے قبضے سے جو چیزیں برآمد ہوئی ہیں اس سے شبہ ہوتا ہے کہ کسی بڑی سازش کی کوشش تھی۔دہشت گردانہ حملے کو بھی خارج نہیں کیا جاسکتا ہے’۔اے ڈی جی نے کہا کہ اے ڈی جی انسداد دہشت گردی (اے ٹی ایس) اور اے ڈی جی اسپیشل ٹاسک فورس(ایس ٹی ایف) گورکھپور پہنچ چکی ہیں۔انہوں نے دعوی کیا کہ ملزم کے قبضے سے کئی حساس دستاویزات برآمد کئے گئے ہیں۔اس کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور تفتیش ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ملزم کو جلد ہی جیل بھیج دیا جائے گا۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی طرف سے اس حوالے سے دی گئی ہدایات کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے اوستھی نے بتایا کہ ‘وزیر اعلی نے اس حملے میں زخمی پی اے سی جوان اور پولیس اہلکار کے لئے پانچ لاکھ روپئے کے انعام کا اعلان کا ہے۔انہوں نے معاملے کی تحقیق کے لئے اے ٹی ایس کو ہدایت دی ہے۔حقیقتا اے ٹی ایس اور ایس ٹی ایف مل کر معاملے کی تحقیقات کریں گی۔انہوں نے کہا کہ لیپ ٹاپ اور موبائل سے فراہم تفصیلات کی باریکی سے جانچ کی جارہی ہے۔ہم ان افراد کی بھی نشاندہی کی کوشش کررہے ہیں جن سے مرتضی کے تعلقات ہیں اور یہ دیکھنے کی بات ہوگی آیا اس نے بیرون ملک کا سفر بھی کیا ہے یا نہیں۔ہم اس بات کی بھی تحقیق کریں گے کہ کیا یہ کسی بڑی سازش کا حصہ ہے یا نہیں؟۔

ملحوظ رہے کہ اتوار کی شام تقریبا7بجے احمد مرتضی عباس نامی ایک شخص نے گورکھناتھ مندر کے مین گیٹ پر تعینات سیکورٹی اہلکار پردھار دار ہتھیار سے حملہ کرتے ہوئے مندر احاطے میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔اس واقعہ سے متعلق جاری ایک ویڈیو میں عباس مذہبی نعرے لگاتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔بعد میں وہاں جمع بھیڑ نے عباس پر پتھراؤ کردیا جس میں وہ زخمی ہوکر زمین پر گر گیا اور پولیس نے گرفتارکرلیا۔مرتضی گورکھپور کا ہی رہنے والا ہے اور اس نے معروف آئی آئی ٹی (انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی)بامبے سے سال 2015 میں گریجویشن کیا ہے۔پولیس نے اس کے قبضے سے ایک لیپ ٹاپ،فون اور ٹکٹ برآمد کیا ہے۔ملحوظ رہے کہ گورکھناتھ مندر کے ہی وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ مہنت ہیں۔

Leave a comment