احمد پٹیل کوسپریم کورٹ سے جھٹکا‘مقدمہ کاسامنا

نئی دہلی:3جنوری ۔ کانگریس کے سینئرلیڈراور پارٹی کے خزانچی احمد پٹیل کو جمعرات کو سپریم کورٹ سے جھٹکا لگا۔ عدالت عظمی نے کانگریس لیڈرسے کہا ہے کہ راجیہ سبھا انتخابات کے سلسلے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) امیدوارکی دائرکردہ درخواست پرانہیں سماعت کا سامنا کرنا ہوگا۔ احمد پٹیل گزشتہ برس گجرات سے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمان منتخب ہوئے تھے۔واضح رہے کہ بی جے پی امیدواربلونت سنگھ راجپوت نےان کے انتخاب کو چیلنج کرتے ہوئے گجرات ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ چیف جسٹس رنجن گگوئی اور جسٹس سنجے کشن کول کی بنچ نے 26 اکتوبر 2016 کوگجرات ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے سے واضح انکار کردیا۔ ہائی کورٹ نے احمد پٹیل کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ راجپوت کے الزامات پرسماعت ضروری ہے۔احمد پٹیل نے ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی۔ بنچ نے عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "کیس کی سماعت ہونے دیجئے”۔ اس انتخاب میں راجپوت نے الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو چیلنج کیا تھا جس میں دو باغی اراکین اسمبلی کے ووٹوں کوغیرقانونی قراردیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے کانگریس کے باغی اراکین اسمبلی بھولابھائ? گو?یل اورراگھوج? پٹیل کے ووٹ ناجائز کردیئے جانے کے بعد احمد پٹیل راجیہ سبھا کے لئے منتخب ہوئے تھے۔ احمد پٹیل کو45 اور راجپوت کو 44 ووٹ ملے تھے۔عدالت عظمی نے کہا کہ”معاملے سے وابستہ سبھی پارٹیاں موجود ہیں، لہٰذا رسمی طورپرنوٹس جاری کئے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ درخواست پرآئندہ سماعت فروری میں ہوگی اوراس دوران ہائی کورٹ، انتخابی عرضی پرسماعت کوآگے بڑھا سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کوچیلنج کرتے ہوئے راجپوت نے کہا تھا کہ ”اگر ان ووٹوں کو شمار کیا جاتا تو میں پٹیل کو شکست دے دیتا“۔ مسٹر راجپوت کا یہ بھی الزام تھا کہ مسٹر پٹیل کانگریس ممبران اسمبلی کو الیکشن سے پہلے بنگلور کے ایک ریسورٹ میں لے گئے اور ”ووٹروں کو رشوت“ دی گئی۔

Leave a comment