گھر کی دیواریں اب گائے کے گوبر کے پینٹ سے چمکیں گی!

کھادی کمیشن کے تیار کردہ گوبر پینٹ کا مرکزی وزیر نتن گڈکری نے افتتاح کیا
نئی دہلی : ایک زمانہ تھا جب دیہاتوں میں گوبر سے گھر کے صحن اور دیواروں کو لیپا جاتا تھا لیکن اب گاؤں میں بھی سیمنٹ کے پکے مکان بن رہے ہیں ، اس لئے یہ باتیں اب ماضی کا حصہ بن چکی ہیں۔ مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نیتن گڈکری نے ایک ایسا پینٹ لانچ کیا ہے جس میں گائے کا گوبر شامل ہے اور اس کو کھادی کمیشن نے تیار کیا ہے۔ یہ پینٹ اپنی طرح کا پہلا پینٹ ہوگا اور اس کے فائدہ کتنے بھی کوئی گنا دے لیکن سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس سے ایک طبقہ کے مذہبی جذبات کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔دنیا میں ویسے تو ہر چیز پر تحقیق ہوتی ہے اور حال ہی میں وبائی کورونا وائرس پر بہت تحقیق ہوئیں اور پینٹ بنانے والی کمپنیوں نے وائرس مخالف پینٹ بنانے کی تشہیر کر دی لیکن ابھی تک کسی تحقیق میں گوبر کے فائدوں پر مبنی پینٹ کی تحقیق کی خبر نہیں آئی ہے۔کھادی کمیشن کے تیار کردہ گوبر کے پینٹ کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ یہ ماحولیات دوست ہے، نقصاندہ پینٹ نہیں ہے اور یہ اینٹی فنگل اور اینٹی بیکٹیریا بھی ہے۔ ویسے تو اس کے 8 فائدے بتائے گئے ہیں۔ اس پینٹ کو گھر کی اندرونی اور باہری دونوں دیواروں پر لگایا جا سکتا ہے۔ ڈسٹیمپر اور املشن پینٹ سفید بیس میں دستیاب ہیں اور ان میں دوسرے رنگوں کو ملا کر اپنی مرضی کا رنگ تیار کیا جا سکتا ہے۔مرکزی وزیر نیتن گڈکری نے اس پینٹ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس سے گاؤں کی معیشت کو فروغ ملے گا اور ایسی کوششوں سے لوگوں کی گاؤں کی جانب واپسی شروع ہو جائے گی۔ اس پینٹ کی قیمت بھی بہت کم ہے۔ ڈسٹیمپر کی قیمت صرف 120 روپے فی لیٹر ہے اور ایک لیٹر املشن کی قیمت 225 روپے ہے۔واضح رہے گزشتہ کئی سال سے گائے کی ہر چیز کے استعمال پر زور دیا جا رہا ہے اور اس کو سماج کے ایک طبقہ کے مذہبی جذبات سے جوڑ کر بھی پیش کیا جا رہا ہے۔ گائے کے نام پر لنچنگ کے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ایسے ہم ترقی کر کے آگے بڑھیں گے یا پیچھے ہٹیں گے۔

Leave a comment