دہلی پولیس، سی بی آئی ہار سکتی ہے نجیب کی ماں نہیں، تلاش جاری رہے گی- فاطمہ

بے شک ایس ا?ئی ٹی، کرائم برانچ، دہلی پولیس اور سی بی ا?ئی نجیب کو تلاش کرنے میں فیل ہو سکتی ہیں، لیکن ایک بیٹے کی ماں نہیں۔ نجیب کے ملنے تک میں نجیب کی تلاش جاری رکھوں گی۔ یہ کہنا ہے نجیب کی والدہ فاطمہ نفیس کا۔ نیوز 18 سے بات چیت میں انہوں نے بتایا کہ مجھے معالوم ہوا ہے کہ سی بی ا?ئی اس معاملہ میں کلوزر رپورٹ لگانے جا رہی ہے۔سی بی ا?ئی ہر طریقہ سے نجیب کی تلاش کر چکی ہے۔ اسے نجیب کے بارے میں کوئی سراگ نہیں ملا ہے۔ یہ بڑی حیرت کی بات ہے کہ ملک کے اتنے بڑے ادارے کو نجیب کا کوئی سراگ نہیں ملا۔ کچھ ایسا ہی حال دہلی پولیس کا بھی ہے۔ اسے جب کوئی ثبوت اور صحیح سراگ ہاتھ نہیں لگا تو وہ ایک جھوٹا ا?ٹو رکشہ والا پکڑ لائی۔اس سے غلط بیان بازی کرائی گئی۔ نجیب کی تلاش کے لئے بنی ایس ا?ئی ٹی اور کرائم برانچ بھی اس کی تلاش نہیں کر پائیں۔ چار -چار جانچ ایجنسیاں جواہر لال نہرو یونیورسٹی سے گمشدہ ہوئے نجیب کو تلاش نہیں کر پا رہی ہیں۔ چار ایجنسیاں مل کر ملزم لڑکوں کے موبائل کا پیٹرن لاک تک نہیں کھول پا رہی ہیں۔ایک ماں کے ساتھ ایسا کیوں ہو رہا ہے میں اسے نہیں سمجھ پا رہی ہوں۔ یہ چار ایجنسیاں ہار مان سکتی ہیں، لیکن میں ایک بیٹے کی ماں ہوں میں ہار نہیں مان سکتی۔ میں نجیب کے ملنے تک اس کی تلاش کروں گی۔ اگر سی بی ا?ئی کلوزر رپورٹ لگاتی ہے تو ہم عدالت سے جوڈیشل انکوائری کی مانگ کریں گے
۔

Leave a comment